ٹیکس فراڈ قوانین میں ترامیم، ’پانچ کروڑ سے کم فراڈ پر گرفتاری نہیں ہوگی-

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سید نوید قمر کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں فنانس بل 2025 کے تحت ٹیکس فراڈ کے قوانین میں اہم ترامیم پر تفصیلی بحث ہوئی۔ اجلاس کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے شق 37-A اور اس میں مجوزہ ترامیم پر بریفنگ دی۔

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ سینیٹ کی کمیٹی میں ان ترامیم پر بحث کے بعد وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی قائم کی گئی، جس کی سفارشات کی روشنی میں نیا ڈرافٹ تیار کیا گیا ہے ٹیکس فراڈ کی تعریف کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، اور اب صرف وہی فرد گرفتار کیا جائے گا جس کے فرار ہونے کا واضح خطرہ ہو یا جو ریکارڈ ٹیمپرنگ میں ملوث ہو اور جسے تین مرتبہ نوٹس بھیجا جا چکا ہو۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسی بھی گرفتاری کا فیصلہ ایف بی آر بورڈ کی تین رکنی کمیٹی کی منظوری سے ہوگا انہوں نے اعلان کیا کہ پانچ کروڑ روپے سے کم مالیت کے ٹیکس فراڈ پر گرفتاری عمل میں نہیں لائی جائے گی چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر نے ہدایت کی کہ مجوزہ نیا ڈرافٹ آج ہی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے۔

دوسری جانب اجلاس میں سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کو متفقہ طور پر مسترد کر دیا گیا چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سولر پینل پر ٹیکس لگانے کے حوالے سے ہمارا مؤقف بالکل واضح ہے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ ان کی تجویز نوٹ کر لی گئی ہے۔

یاد رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ بھی اس تجویز کو پہلے ہی مسترد کر چکی ہے ایوان میں متفقہ رائے تھی کہ توانائی بحران کے شکار ملک میں سولر توانائی کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننی چاہیے۔

Shares: