پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیز فائر میں توسیع کے حوالے سے تاحال پاکستان کی جانب سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، تاہم اس معاملے پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد کل دوحہ روانہ ہوگا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد ابھی ملک میں موجود ہے اور کل صبح دوحہ روانہ ہونے کا پروگرام ہے۔ ذرائع نے واضح کیا کہ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری خبر کہ پاکستانی وفد پہلے سے دوحہ میں موجود ہے، بے بنیاد ہے۔یاد رہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان 48 گھنٹے کی سیز فائر کے بعد افغانستان کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کی خواہش ظاہر کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق سیز فائر ختم ہونے کے باوجود جمعے کے روز سرحد کے دونوں جانب صورتحال پُرامن رہی۔
افغان طالبان کے ترجمان نے جنگ بندی میں توسیع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ پہلے جنگ چاہتے تھے اور نہ اب چاہتے ہیں، جب کہ پاکستان کی جانب سے اب تک اس حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔واضح رہے کہ قطر کی ثالثی میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان اہم مذاکرات آج دوحہ میں متوقع ہیں، جن میں سیز فائر میں توسیع اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا
پاک فوج کی پکتیکا میں بڑی کارروائی، گل بہادر گروپ کے 70 خوارج ہلاک
ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف یو ایس چیمبر آف کامرس کا مقدمہ، ایچ ون بی ویزا فیس کو چیلنج
سلطان جوہر جونیئر ہاکی کپ: پاکستان اور آسٹریلیا کا میچ 3-3 گول سے برابر