امریکا بھر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف ’نو کنگز‘ کے عنوان سے بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں، لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں جبکہ چھوٹے شہروں میں بھی درجنوں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔
سی این این کے مطابق ملک بھر میں 2 ہزار 500 سے زائد احتجاجی مظاہرے متوقع ہیں جن میں لاکھوں افراد شریک ہیں۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ ملک کو آمریت اور فوجی جبر کی طرف لے جا رہے ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق تارکینِ وطن کے خلاف چھاپوں اور مختلف ریاستوں میں فوج کی تعیناتی کے بعد عوامی غم و غصہ بڑھ گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق ٹرمپ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف مظاہروں میں مزید شدت آنے اور احتجاج کا دائرہ وسیع ہونے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ یہ احتجاج ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب وفاقی حکومت شٹ ڈاؤن کا شکار ہے۔ ریپبلکن قانون سازوں اور وائٹ ہاؤس کا ڈیموکریٹس سے بجٹ بل پر ڈیڈ لاک برقرار ہے جس کے باعث حکومتی امور معطل ہیں.
ایران کا جوہری معاہدہ ختم، پابندیوں پر مزید عمل درآمد سے انکار
پاکستان نے شاندار سفارت کاری سے ٹرمپ کو اپنا ہمنوا بنا لیا،امریکی میڈیا
والدین کو بچوں کے اے آئی چیٹ بوٹس تک رسائی حاصل ہوگی،میٹا کا اعلان
ون ڈے کپتانی کا نیا معرکہ، مضبوط امیدوار نے ضمانت مانگ لی