برطانیہ نے ایک غیر ضروری اور غیر معقول بیان میں پاکستان میں شہریوں کے فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانے پر اعتراض اٹھایا ہے۔ یہ اعتراض اُس ملک کی طرف سے آیا ہے جو خود 29 جولائی 2024 کو ساؤتھ پورٹ کے علاقے میں ہونے والے نسل پرستی کے فسادات کے بعد اپنے شہریوں پر سخت کارروائی کر چکا ہے۔ ان فسادات کے بعد برطانیہ نے چند دنوں کے اندر 200 سے زیادہ افراد، بشمول تین بچوں، کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے غیر مستقیم الزامات پر سزا دی اور سخت سزائیں سنائیں۔

فسادات میں ملوث تمام افراد کو فوراً جیل بھیج دیا گیا۔ 54 سزا یافتہ افراد میں سے 47 بالغ اور 3 نابالغ افراد کو قید کی سزائیں دی گئیں۔ جنہوں نے جرم قبول کیا، ان کے مقدمات کو تیزی سے نمٹایا گیا، جبکہ باقی افراد کو حراست میں رکھا گیا۔خاص طور پر وہ لوگ جنہوں نے براہ راست تشدد میں حصہ نہیں لیا لیکن سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی پھیلائی، ان کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے۔ نارتھمپٹن میں ایک 26 سالہ شخص، جس نے ہوٹلوں اور تارکین وطن کی مدد کرنے والے وکیلوں کو جلانے کی دھمکی دی تھی، کو تین سال اور دو ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔پاکستان نے کبھی برطانیہ کے اس عمل پر اعتراض نہیں کیا، بلکہ فسادات کے دوران جعلی خبروں پھیلانے والے افراد کی شناخت میں مکمل تعاون کیا، کیونکہ یہ برطانیہ کا اندرونی معاملہ تھا۔اب برطانیہ کی طرف سے پاکستان میں ایک قانونی اور آئینی عمل پر اعتراض کرنا نہایت مضحکہ خیز اور بے بنیاد ہے۔ 9 مئی 2023 کے واقعات کے بعد مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ایک سال سے زیادہ عرصہ لگ گیا، اور اب ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مقدمات کو نمٹایا جا رہا ہے۔ یہ سب پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق ہو رہا ہے۔

یہ بات واضح ہے کہ ہر ملک کے قوانین اور عدالتی نظام مختلف ہوتے ہیں اور ان کا انحصار زمینی حقائق پر ہوتا ہے۔ پاکستان میں شہریوں کے فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانا ایک قانونی اور آئینی عمل ہے جو ملک کے قوانین اور آئین کے تحت جائز ہے۔برطانیہ کو چاہیے کہ وہ اپنے معاملات پر توجہ دے اور غزہ اور فلسطین کے عوام کے سیاسی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھائے، اور اسرائیل کو نسل کشی سے روکے۔برطانیہ کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے سے گریز کرنا چاہیے، خاص طور پر کسی بیرونی دباؤ کے تحت۔ پاکستان کسی بھی غیر ضروری اور بے بنیاد سیاسی مداخلت کو قبول نہیں کرے گا۔

کوشش ہونی چاہیے کہ کے فور منصوبہ کو جلد از جلد مکمل ہو،سعید غنی

9 مئی مقدمات میں شہریوں کی سزاؤں پربرطانیہ کاردعمل آگیا

کراچی کو ٹینکروں کے ذریعے نہیں نلکوں میں پانی دیا جائے ، منعم ظفر خان

چینی قونصلیٹ لاہور کے زیر اہتمام فرینڈشپ ایوارڈ تقریب 2024 کا انعقاد

ایف بی آر کی نئی پاسورڈ پالیسی جاری

یونان کشتی حادثہ، مزید 15 انسانی اسمگلروں کے نام اسٹاپ لسٹ میں شامل

Shares: