ہمارا ہدف دہشتگرد تھے،پاکستانی شہری نہیں، ایرانی وزیر خارجہ
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہمارا ہدف دہشت گرد تھے ، پاکستانی شہری نہیں
ایران آبزورو کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ میں نے اپنے پاکستانی ہم منصب کو یقین دلایا کہ ہم پاکستان کی علاقائی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں لیکن ہم کسی کو بھی اپنی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ہمارا ہدف پاکستان میں ایرانی دہشت گرد رہے ہیں پاکستانی شہری نہیں۔ہم عراق اور پاکستان کی سلامتی کو ایران کی سلامتی سمجھتے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے تصدیق کی کہ جیش العدل کے دہشت گرد پاکستان میں مارے گئے ہیں،پاکستان نے اس گروپ کو دہشت گرد قرار دینے کی ایران کی درخواست کو بارہا نظر انداز کیا ،
پاکستان کو خبردار کیا تھا ،ایران کے غیر ذمہ دار بیانات اور الزامات
ایران کے پارلیمانی امور کے نائب صدر محمد حسینی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو خبردار کیا تھا ایسے لوگوں کو ایران آنے سے روکے جویہاں بڑی تعداد میں لوگوں کو مار دیتے ہیں، ایران کی طرف سے ایسا ردعمل آنا فطری تھا،ایرانی وزیر دفاع محمدرضااشتیانی کا کہنا تھاکہ ایران اپنی سلامتی کیلئے کوئی حدود مقرر نہیں کرے گا،ہم دنیا میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور کسی بھی قسم کے اقدام پر ردعمل کا حق رکھتے ہیں جو ہمارے لوگوں کے حقوق کی پامالی کا باعث بنتا ہے
جس وقت ایران نے پاکستان پر حملہ کیا اس وقت بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر ایران میں موجود تھا ۔جے شنکر اپنے دو روزہ دورے پر بھارت پہنچا تھا ۔ اس دورے کا مقصد چاہ بہار بندرگاہ کوفعال بنانا اور اسرائیل غزہ میں جاری جنگ پر ایران اور بھارت کا متفقہ لائحہ عمل بنانا تھا ۔ایسے میں بھارتی طرز پر پاکستان پر حملہ ایران اور بھارت کے ایک پیج ہونے کی دلیل ہے۔ اس حملے کے ساتھ ہی بھارتی اور پی ٹی آئی اکاؤنٹس نے پاکستانی اداروں کیخلاف آسمان سر پر اٹھا لیا۔ پی ٹی ائی سوشل میڈیا ٹیم نے جس طرح کا افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا شروع کیا ہے یہ بتاتا ہے کہ یہ اٹیک پاکستان کی تمام دشمن قوتوں نے مل کر پوری پلاننگ سے کیا ہے۔ جس میں ملک دشمن سوشل میڈیا سیلز اپنی مذموم پروپیگنڈا مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایران سرحدوں پر چھیڑ چھاڑ کررہا ہے جبکہ بھارت اس سلسلے میں عالمی سطح پر پروپیگینڈا کرنے میں مصروف ہے۔ اور پاکستان کو دھمکیاں دینے میں مصروف ہے۔ اور پی ٹی آئی اندرون ملک فوج کے خلاف پروپیگنڈا کررہی ہے یہ تین طرفہ حملہ ہے۔ ایسے میں محب وطن پاکستانیوں کو ہر اس اکاؤنٹ پر نظر رکھنی چاہیے جو پاکستان کو جنگ کی طرف دھکیلنے کی کوششیں کرے ۔ کیونکہ اس کاروائی کا مقصد گوادر پورٹ کو غیر فعال کرنا اور پاکستان کو کمزور کرنا ہے۔ پاکستان کے سبھی دشمنوں کی چالوں کو ناکام بنائیے اپنے ملک اپنے اداروں پر پورا بھروسہ رکھیں۔ بھارت واسرائیل اور ایران کی اس مشترکہ کاوش کو ہم نے مکمل ناکام بنانا ہے.
پاکستانی خود مختاری کی خلاف ورزی تعلقات، اعتماد اور تجارتی روابط کو نقصان پہنچاتی ہے
شہباز شریف نے ملکی فضائی حدود میں ایرانی دراندازی کی مذمت کی
پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت پر یہ حملہ ایران کی طرف سے جارحیت کا کھلا ثبوت
پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا
نئی عالمی سازش،ایران کا پاکستان پر حملہ،جوابی وار تیار،تحریک انصاف کا گھناؤنا کھیل
ایران نے بلوچستان پر میزائل حملہ کیا جس کے بعد پاکستان نے فوری مذمت کی، اب پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا ہے,پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، ایرانی سفیر کو واپس جانے کا کہہ دیا ہے،پاکستانی حکام کے ایران کے تمام دورے ملتوی کر دیئے گئے،یہ ردعمل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دیا گیا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ایرانی قدم کے جواب کا حق رکھتے ہیں ساری زمہ داری ایران کی ہو گی