عالمی جوہری نگرانی کرنے والے ادارے، انٹرنیشنل ایٹمی انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی کے بعد پاکستان کی کسی جوہری تنصیب سے "کسی بھی تابکاری کا اخراج” نہیں ہوا۔

ویانا میں واقع عالمی جوہری ادارے کی جانب سے بھارتی اخبار "دی انڈین ایکسپریس” کے سوال کے جواب میں کہا گیا کہ پاکستان میں واقع کسی جوہری تنصیب سے تابکاری کے اخراج کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ یہ بیان اس وقت آیا جب بھارتی فضائیہ نے بھی اس بات کی وضاحت کی کہ بھارت نے پاکستان میں واقع کسی جوہری تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا۔آئی اے ای اے کے ترجمان نے "دی انڈین ایکسپریس” کو بتایا، "ہم ان رپورٹس سے آگاہ ہیں جن کا آپ ذکر کر رہے ہیں۔ آئی اے ای اے کے پاس دستیاب معلومات کے مطابق، پاکستان کی کسی بھی جوہری تنصیب سے تابکاری کا اخراج یا پھیلاؤ نہیں ہوا۔”

اس حوالے سے آئی اے ای اے کی انسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی سینٹر کی طرف سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے، جو 2005 میں قائم کیا گیا تھا اور جوہری حادثات اور ایمرجنسی کی صورت میں عالمی سطح پر مدد فراہم کرنے کے لیے کوآرڈینیٹ کرتا ہے۔

اسی دوران، 13 مئی کو واشنگٹن ڈی سی میں امریکی وزارت خارجہ کی بریفنگ میں اس موضوع پر سوال کیا گیا۔ جب امریکی دفتر خارجہ کے نائب ترجمان تھامس پیگوٹ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ نے پاکستان میں جوہری تابکاری کے اخراج کی اطلاعات کے بعد اسلام آباد یا پاکستان کے کسی محفوظ مقام پر اپنی ٹیم بھیجی ہے، تو انہوں نے جواب دیا، "اس وقت میرے پاس اس بارے میں کوئی نئی معلومات نہیں ہیں۔”

Shares: