کراچی کے علاقے لیاری میں 19 سالہ نوبیاہتا لڑکی مبینہ طور پر شوہر کے ہاتھوں بہیمانہ جنسی تشدد کا نشانہ بننے کے بعد کوما میں چلی گئی، پولیس نے متاثرہ لڑکی کے بھائی کی شکایت پر شوہر کو گرفتار کرلیا۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کے مطابق، لڑکی کی شادی 15 جون 2025 کو لیاری کے علاقے شاہ بیگ لین میں اشوک موہن سے ہوئی تھی، اور شادی کے تیسرے روز ہی مبینہ طور پر تشدد کا آغاز ہوا۔ڈاکٹر سمیہ نے بتایا کہ لڑکی کو پہلے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، بعدازاں حالت بگڑنے پر اسے سول اسپتال کراچی کے ایس ایم بی بی ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں وہ اب انتہائی تشویشناک حالت میں کوما میں ہے۔طبی معائنے کے نتائج جنسی تشدد کی تصدیق کرتے ہیں۔
بغدادی تھانے میں درج ایف آئی آر کے مطابق، متاثرہ لڑکی کے بھائی سیّوں چانگو نے الزام عائد کیا ہے کہ 30 جون کو بہن کی طبیعت خراب ہونے پر وہ اسے واپس میکے لے آئے، جہاں اس نے انکشاف کیا کہ 17 جون کو شوہر نے اس کے ساتھ ’غیر فطری جنسی عمل‘ کیا اور مبینہ طور پر نازک اعضا میں آہنی پائپ ڈال کر اسے شدید زخمی کیا۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ اس کے بعد شوہر نے مزید تشدد کیا اور دھمکیاں دیں کہ اگر کسی کو بتایا تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔متاثرہ لڑکی کی بگڑتی حالت کے باعث اسے پہلے نجی اسپتال اور پھر 4 جولائی کو ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں وہ تاحال آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا کے مطابق، ملزم اشوک موہن کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
لندن بم دھماکوں کے 20 سال مکمل، سینٹ پال کیتھڈرل میں دعائیہ تقریب
جنوبی افریقہ کی اننگز ڈیکلیئر، برائن لارا کا 400 رنز کا ریکارڈ بچ گیا
پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز نے مخصوص نشستوں کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
پی ٹی آئی کے الزامات،الیکشن کمیشن کا ردعمل سامنے آگیا