یونان کشتی حادثے کا شکار ہوکر جان کی بازی ہارنے والے 2 پاکستانی نوجواںو کا تعلق سیالکوٹ کے نواحے علاقے سے تھا۔
باغی ٹی وی کے مطابق جاں بحق نوجوانوں کے لواحقین کا کہنا تھا کہ 20 سالہ سفیان اور 15 سالہ عابد 2 ماہ قبل کشتی کے ذریعے یونان کیلئے روانہ ہوئے۔لواحقین نے بتایا کہ دونوں کو بھیجنے والے ایجنٹ ثاقب کا تعلق بھی گاؤں موری کے ججہ سے ہے، ایجنٹ سے 24 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے معاملہ طے ہوا تھا۔ دونوں نوجوانوں نے بیرون ملک جانے کے لیے ایجنٹ کو 24 لاکھ روپے فی کس دیے، جاں بحق دونوں افراد کا تعلق نواحی علاقے اونچا ججہ اور موری کے ججہ سے تھا۔یونان کشتی حادثے کا شکار ہونے والے نوجوانوں کے لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر ہمارے بچوں کی میتیں لانے کے انتظامات کرے۔خیال رہے کہ یونان کے ساحلی علاقے میں پاکستانی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 5 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے تھے، وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستانیوں کی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یونان کے جنوبی جزیرے گاؤڈوس کے قریب لکڑی سے بنی کشتی الٹنے سے کم از کم 5 غیر قانونی تارکین وطن ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ہیں، جن کا تعلق پاکستان سے بتایا جا رہا ہے۔یونانی کوسٹ گارڈ کا کہنا تھا کہ بحیرہ روم میں جنوبی جزیرے گیوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے واقعے میں 39 تارکین وطن کو بچا لیا گیا جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان سے ہے۔کشتی حادثے میں 40 افراد لاپتہ ہوگئے تھے، تاہم مسافروں کی تلاش اور امدادی کارروائیاں جاری تھیں، ابتدائی اطلاعات کے مطابق مذکورہ کشتی لیبیا سے روانہ ہوئی تھی۔
پاک بحریہ کی ترکیہ میں مشق ماوی بلینہ 2024 میں شرکت
اوگر کی منظوری، گیس کی قیمتوں میں 25.78 فیصد تک اضافہ
نیو کراچی ٹاؤن میں ورلڈ بینک کے تعاون سے ترقیاتی کاموں کا آغاز