وزارتِ صحت کے تمباکو کنٹرول سیل کے سابق تکنیکی سربراہ، ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام نے انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقع پر منشیات کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نشہ آور اشیاء خصوصاً تمباکو اور دیگر منشیات کا زہر ہمارے معاشرے میں خطرناک حد تک پھیلتا جا رہا ہے، جو بالخصوص تعلیمی اداروں میں نوجوان نسل کو متاثر کر رہا ہے۔

ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام کا کہنا تھا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، اور اگر وہ نشے جیسی لعنت میں مبتلا ہو گئے تو ملک کی ترقی کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا،یہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم طلبا کو تمباکو نوشی اور منشیات کے طویل المدتی مضر اثرات سے آگاہ کریں، تاکہ وہ ذہنی دباؤ یا کسی اور پریشانی میں مبتلا ہوکر غلط فیصلے نہ کریں۔ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام نے زور دیا کہ نوجوانوں کو مثبت، تعمیری اور صحت مند سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے والدین، اساتذہ، پالیسی سازوں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ ایک مشترکہ قومی حکمتِ عملی کے تحت اس سماجی ناسور کے خلاف متحد ہو جائیں،انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اگر ہم سب مل کر اپنا کردار ادا کریں تو تمباکو نوشی اور منشیات کے خلاف جنگ جیتی جا سکتی ہے اور ہم ایک صحت مند، باوقار اور باشعور معاشرہ تشکیل دینے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمباکو مصنوعات پر ٹیکس مزید بڑھائے تاکہ نوجوانوں کی رسائی ان تک محدود ہو جائے۔انسدادِ تمباکو و منشیات قوانین پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے، خاص طور پر تعلیمی اداروں کے ارد گرد تمباکو مصنوعات کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور ہر ضلع میں ٹاسک فورس تشکیل دی جائے جو منشیات کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

Shares: