بھارتی فوج میں سپاہیوں کے ساتھ ناروا سلوک، حوصلے پست، ڈیوٹی سے دلبرداشتہ ہو گئے ہیں
بھارتی فوج کے ایک سپاہی نے کھل کر اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ فوج کے جوانوں کو ان کے اصل فرائض سے ہٹا کر افسران اور ان کے اہل خانہ کی ذاتی خدمت پر مامور کیا جا رہا ہے۔ اس رویے نے نہ صرف جوانوں کا حوصلہ شدید متاثر کیا ہے بلکہ ان میں فوجی خدمات کے لیے جذبہ بھی تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں مذکورہ سپاہی نے واضح الفاظ میں کہا "جب ہمیں دشمن کے خلاف لڑنے کی تیاری کی بجائے افسران کے گھریلو کام کرنے پر لگا دیا جائے تو ہم کیسے اپنے اصل فرض یعنی ملک کی حفاظت پر توجہ مرکوز رکھ سکتے ہیں؟”سپاہی کے مطابق افسران اپنے گھریلو کام کرواتے ہیں۔ اس استحصالی رویے نے فوجی جوانوں کی پیشہ ورانہ قابلیت اور وقار کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے۔سپاہی نے مزید بتایا کہ اس غیر مساوی سلوک کے باعث فوج کے اندر حوصلہ بدترین سطح پر آ چکا ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب فوج کے جوانوں کا حوصلہ گھٹنوں تک آ جائے، وہ مسلسل ذلت آمیز سلوک کا شکار ہوں اور وہ خود کو صرف ایک نوکر سمجھنے لگیں، تو کیا ایسی فوج کسی جنگ میں دشمن کے سامنے سینہ تان کر کھڑی ہو سکتی ہے؟ماہرین کے مطابق بھارتی فوج کا یہ اندرونی بحران اس کے جنگی تیاریوں کو شدید متاثر کر رہا ہے۔ اس کے برعکس پاک فوج اپنے سپاہیوں کے حوصلے، تربیت اور وقار کے لیے جانی جاتی ہے۔








