پنجاب میں نمونیا بے قابو ہو تا جا رہا ہے مزید 18 بچوں کی زندگیاں نگل گیا۔ پنجاب بھر میں گزشتہ روز نمونیا کے 869 جب کہ صرف لاہور میں 177 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
پنجاب میں رواں سال نمونیا سے 258 اموات اور 14 ہزار 530 کیسز رپورٹ جب کہ صوبائل دارالحکومت لاہور میں رواں سال نمونیا سے 53 اموات اور 2 ہزار 490 کیسزرپورٹ ہوئے۔رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں 24 گھنٹے کے دوران نمونیا سے ایک بچہ جاں بحق ہوا جبکہ لاہور میں ایک روز کے دوران 280 نئے کیسز سامنے آئے۔طبی ویب سائٹ ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق دراصل نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہیں ا و ر یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔نمونیا ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔نمونیا اگر کسی صحت مند انسان کو ہو تو وہ اس کا مقابلہ با آسانی کرسکتا ہے مگر بچوں کیلئے اس سے نمٹنا بعض اوقات انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔بچوں کو نمونیا ہونے کی وجو ہا ت میں انہیں دودھ پلانے کی کمی، آلودگی، غذائیت کی کمی، ٹھنڈ میں زیادہ دیر تک رہنا اور کمزور مدافعتی نظام شامل ہے،نمونیا کی ہلکی علامات بھی جان لیوا ہو سکتی ہیں، اس بیماری کی علامات میں بلغم اور کھا نسی، بخار، بہت زیادہ پسینہ آنا یا سردی لگنا، معمول کی سرگرمیاں کرنے کے دوران سانس پھولنا، سانس لیتے و قت یا کھانسی کے وقت سینے میں درد محسوس ہونا، تھکاوٹ کا احساس، بھو ک میں کمی، متلی محسوس ہونا، سر درد ہونا شامل ہے

Shares: