ن لیگی اہم شخصیت کرونا کا شکار

ن لیگی اہم شخصیت کرونا کا شکار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرونا کی تیسری لہر جاری ہے،کرونا سے اموات اور مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

اہم شخصیات بھی کرونا کا شکار ہو رہی ہیں، ن لیگ کے سینئر رہنما ،سابق صوبائی وزیر رانا مشہود بھی کرونا کا شکار ہو گئے ہیں جس کے بعد انہوں نے قرنطینہ کر لیا ہے، بخار ہونے پرن لیگی رہنما رانا مشہود نے کورونا ٹیسٹ کروایا جو مثبت آیا

ملک میں کورونا کی تیسری لہر کی شدت جاری ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 73 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں 60ہزار 162 کورونا ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے کورونا کے 5ہزار 152نئے پازٹیو کیسز رپورٹ ہوئے۔ این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر یومیہ کیسز کی تعداد سات لاکھ پچاس ہزار سے زیادہ ہو گئی۔ پہلے سے زیادہ احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے۔ ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ہسپتالوں میں تشویشناک مریضوں کی تعداد 4500ہو گئی ہے تشویشناک مریضوں میں گزشتہ سال جون کےمقابلے 30فیصد اضافہ ہوا ہے

قبل ازیں حکومت کی جانب سے ایس او پیز جاری کی گئی ہیں جس کے مطابق ملک میں کورونا کی تیسری لہر کے پیشِ نظر حکومت کے وضع کردہ ایس او پیز پر سختی سے کاربند رہیں۔ ماسک کا استعمال کریں، بار بار ہاتھوں کو 20 سیکنڈ تک صابن سے دھوئیں۔ گھروں کو ہوادار بنائیں اور بلا ضرورت ہرگز گھر سے باہر نہ نکلیں۔ پُرہجوم جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔

کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟

کرونا مریضوں کے علاج کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو ملی بڑی کامیابی

کرونا کو ووہان وائرس کہنا درست،کرونا انسان کا بنایا ہوا، سابق ایم آئی 6 کے چیف کا دعویٰ

چین میں کرونا نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی

پنجاب میں ماسک پہننے کو لازمی قرار دِیا گیا ہے ، ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور جرمانے کے علاوہ چھ ماہ قید بھی ہو سکتی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کا کہن اتھا کہ پنجاب حکومت این سی او سی کی ہدایت پر مکمل عمل کر رہی ہے، صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال خطرناک ہو گئی ہے، گجرات اور گوجرانوالہ کے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ صوبے بھر میں ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا گیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی

Comments are closed.