نور مقدم کیس خصوصی عدالت میں منتقل

نور مقدم کیس کو خصوصی عدالت میں منتقل کر دیا گیا ہے-

باغی ٹی وی : جرنلسٹ مبشر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ نورمقدم قتل اورریپ کیس تیز ٹرائل کے لیے خصوصی عدالت میں منتقل کر دیا گیا ہے اب ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی آج سے کیس کی سماعت کریں گے-سیشن جج کامران بشارت مفتی نے ٹرائل کے لیے کیس منتقلی کے آرڈر جاری کئے

کیس کی سماعت سیشن جج کامران بشارت مفتی نے کی دوران سماعت مقدمہ کا تفتیشی آفیسر اور ملزمان کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے کیس ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی کے پاس ٹرانسفر کر دیا مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت تمام ملزمان کا ٹرائل ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی کرینگے

واضح رہے کہ اس سے قبل سینیئرصحافی مبشرلقمان نے مقتولہ مظلومہ نورمقدم کے قاتلوں کی ڈرامے بازیوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ قاتل جتنے مرضی بھیروپ اختیارکرلے اسے جرم کی سزا ضرور ملے گی

ذرائع کےمطابق اسی حوالے سے سینیئرصحافی نے نورمقدم کے والدین کے وکیل شاہ خاور سے آئینی اورپھرمجرم کے حوالے سے تکنیکی مسائل پرگفتگوکی تھی-

شاہ خاور نے ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ ملزم جتنے مرضی ڈرامے کرلیں جوپراسیکیوشن ہوچکی اب معاملات اسی طرف جارہےہیں، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اب تو ظاہرجعفر کے والدین کا موقف بھی بدل بدل کرآرہا ہے اوریہ موقف نورمقدم کے لیے بہترثابت ہوگا-

نورمقدم کے لواحقین کوضرورانصاف ملے گا:خواہ ملزم کتنے بھی ڈرامے کرلیں:مبشرلقمان

شاہ خاور نے ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ تھراپکس ہویاڈاکٹر ظاہرجعفرنے قتل کے دوران اتنے شواہد چھوڑے ہیں کہ ہرچیز اب تو گواہی دے رہی ہےکہ یہ قاتل ہے

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ظاہرجعفرکے والدین بہت زیادہ پیشہ بہارہےہیں اوربڑے بڑے وکلا سے خدمات لے رہے ہیں لیکن یہ صاف نظرآرہا ہے کہ یہ سزا ہوکررہےگی-

Comments are closed.