نور مقدم کیس خصوصی عدالت میں منتقل
نور مقدم کیس کو خصوصی عدالت میں منتقل کر دیا گیا ہے-
باغی ٹی وی : جرنلسٹ مبشر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ نورمقدم قتل اورریپ کیس تیز ٹرائل کے لیے خصوصی عدالت میں منتقل کر دیا گیا ہے اب ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی آج سے کیس کی سماعت کریں گے-سیشن جج کامران بشارت مفتی نے ٹرائل کے لیے کیس منتقلی کے آرڈر جاری کئے
کیس کی سماعت سیشن جج کامران بشارت مفتی نے کی دوران سماعت مقدمہ کا تفتیشی آفیسر اور ملزمان کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے کیس ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی کے پاس ٹرانسفر کر دیا مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت تمام ملزمان کا ٹرائل ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی کرینگے
Case of #NoorMukadam murder and #rape transferred to special court for speedy trial. Now additional sessions judge Ata Rabbani will hear the case from today #JusticeForNoor pic.twitter.com/M3n4rpl4tW
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) September 9, 2021
واضح رہے کہ اس سے قبل سینیئرصحافی مبشرلقمان نے مقتولہ مظلومہ نورمقدم کے قاتلوں کی ڈرامے بازیوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ قاتل جتنے مرضی بھیروپ اختیارکرلے اسے جرم کی سزا ضرور ملے گی
ذرائع کےمطابق اسی حوالے سے سینیئرصحافی نے نورمقدم کے والدین کے وکیل شاہ خاور سے آئینی اورپھرمجرم کے حوالے سے تکنیکی مسائل پرگفتگوکی تھی-
شاہ خاور نے ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ ملزم جتنے مرضی ڈرامے کرلیں جوپراسیکیوشن ہوچکی اب معاملات اسی طرف جارہےہیں، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اب تو ظاہرجعفر کے والدین کا موقف بھی بدل بدل کرآرہا ہے اوریہ موقف نورمقدم کے لیے بہترثابت ہوگا-
نورمقدم کے لواحقین کوضرورانصاف ملے گا:خواہ ملزم کتنے بھی ڈرامے کرلیں:مبشرلقمان
شاہ خاور نے ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ تھراپکس ہویاڈاکٹر ظاہرجعفرنے قتل کے دوران اتنے شواہد چھوڑے ہیں کہ ہرچیز اب تو گواہی دے رہی ہےکہ یہ قاتل ہے
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ظاہرجعفرکے والدین بہت زیادہ پیشہ بہارہےہیں اوربڑے بڑے وکلا سے خدمات لے رہے ہیں لیکن یہ صاف نظرآرہا ہے کہ یہ سزا ہوکررہےگی-