اوسلو: ناروے کے 2 ٹریلین ڈالر مالیت کے خودمختار سرمایہ کاری فنڈ نے اسرائیل سے تمام بیرونی سرمایہ کاری معاہدے ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق،اس فیصلے کے تحت 11 اسرائیلی کمپنیوں سمیت متعدد بیرونی سرمایہ کاری منصوبے بند کر دیے جائیں گے، فنڈ نے ایک ایسے اسرائیلی جیٹ انجن گروپ میں بھی سرمایہ کاری کر رکھی تھی جو لڑاکا طیاروں کی مرمت اور اسرائیلی فضائیہ کو مختلف خدمات فراہم کرتا ہے،فنڈ کی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ اب اسرائیل میں سرمایہ کاری صرف اسٹاک مارکیٹ میں شامل چند مخصوص کمپنیوں تک محدود رہے گی۔
دوسری،جانب،غزہ پر اسرائیلی فوج کی جانب سے حملے رکنے کا نام نہیں لے رہے، تازہ حملوں میں مزید 89 فلسطینی شہید ہوگئےغزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 89 سے زائد فلسطینی شہید اور 513 زخمی ہو گئے ہیں،شہدا میں 31 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔
غزہ میں قحط کی صورتحال بھی برقرار ہے جہاں بھوک کی شدت سے مزید 5 فلسطینی شہید ہوگئے جس کے بعد جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی قلت سے اموات کی تعداد 227 ہو گئی ہے، جن میں 103 بچے شامل ہیں،اس کے علاوہ خوراک کے متلاشی 2 فلسطنی بچے امدادی مرکز پر گرم سوپ گرنے سے جھلس گئے جبکہ دھکم پیل کے باعث کھانے حصول میں کوشاں بچوں پر گرم کھانا گرا۔
دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نےخان یونس میں ایک اسرائیلی فوجی گاڑی کو تباہ کر دیاالقدس بریگیڈز نے بتایا کہ فورسز نے الکتبیہ علاقے میں اسرائیلی دراندازی کے دوران ایک ہائی ایکسپلوسیو ڈیوائس سے اس گاڑی کو نشانہ بنایا۔
ادھر فرانس سمیت 27 یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران ناقابل تصور حدوں تک پہنچ گیا ہے،مشترکا بیان میں اسرائیل سے بلارکاوٹ اور محفوظ امداد فراہمی کے لیے بین الاقوامی اداروں کو رسائی دینے کا مطالبہ کیا۔