شمالی کوریا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
باغی ٹی وی: غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا نے ہفتے کو دارالحکومت پیانگ یانگ کے قریب موجود سائٹ سے میزائل فائر کیا بیلسٹک میزائل 67 منٹ میں 900 کلومیٹر سے زیادہ کی پرواز کرنے کے بعد جاپان کے دریا میں گر گیا۔
پیانگ یانگ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس تجربے سے ظاہر ہوتا ہے کہ شمالی کوریا امریکا اور جنوبی کوریا جیسی دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
دوسری جانب شمالی کوریا کی جانب سے جاپان کے مغربی ساحل کے قریب سمندر میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل Hwasong-15 کے تجربے کے ایک دن بعد امریکا اور جنوبی کوریا نے مشقیں کیں-
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کی سرحد کے نزدیک ہونے والی امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں میں جدید جنگی بمبار طیاروں نے حصہ لیا، اس مشترکہ فوجی مشق میں جنوبی کوریا کے F-35A اور F-15K جب کہ امریکا کے F-16 لڑاکا اور B-1B بمبار طیاروں نے حصہ لیا۔
دوسری جانب جاپان نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ آج امریکا کے ساتھ ایک مشترکہ فضائی مشق کرے گا جس کا مقصد اپنی ریاست کو محفوظ بنانے کے لیے دفاعی قوت کو مضبوط بنانا ہے۔
1999 کےزلزلے میں پیدا ہونیوالا نوجوان 2023 کے زلزلے میں جاں بحق ہو گیا
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا، امریکا اور جاپان کی سالانہ فوجی مشقوں کے باعث ہی دو روز قبل بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربہ بطور انتباہ کیا تھا جسے جنوبی کوریا اور جاپان خاطر میں نہ لائے۔
جاپان نے شمالی کوریا کی جارحیت پسند فوجی پالیسیوں اور جنگی تیاریوں کے باعث اپنے دفاعی بجٹ میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے جب کہ جنوبی کوریا اور امریکا نے شمالی کوریا کو جنگی عزائم سے باز رکھنے کے لیے انتباہ کیا-
پیانگ یانگ نے دھمکی دی ہے کہ شمالی کوریا پر حملہ کرنے کی تیاری کے سلسلے میں شروع ہونے والی ایسی کسی بھی مشقوں کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی کریں گے۔