بلوچستان کے ضلع نوشکی میں پولیس موبائل پر فائرنگ کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید ہوگئے۔ پولیس حکام کے مطابق یہ حملہ نوشکی کے علاقے غریب آباد میں اس وقت کیا گیا جب پولیس کی موبائل گشت پر تھی۔
پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید ہوئے جن میں ہیڈ کانسٹیبل نذیر احمد، کانسٹیبل منصور احمد، کانسٹیبل عبد الکریم اور کانسٹیبل عبدالقاہر شامل ہیں۔ حکام نے بتایا کہ شہید ہونے والے اہلکاروں کا تعلق نوشکی کے مختلف علاقوں سے تھا۔ حملے کے بعد اہلکاروں کی لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کی پوسٹ مارٹم کی کارروائی جاری ہے۔پولیس حکام کے مطابق حملہ آوروں کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی اور تحقیقات جاری ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان، میر عبدالقدوس بزنجو نے نوشکی میں پولیس موبائل پر ہونے والے حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی شہادتوں کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں اور بے گناہ مزدوروں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور ان کے قاتلوں کو سخت سزا دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ خون بہانے والوں کو بلوچستان میں پناہ نہیں لینے دی جائے گی اور اس حوالے سے فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔