الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریکِ انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی، جمشید دستی، کے خلاف گوشواروں میں حقائق چھپانے کے الزام میں نوٹس جاری کر دیا ہے۔ یہ نوٹس سابق چیئرمین یونین کونسل امیر اکبر سیال کی جانب سے دائر کردہ درخواست کے بعد جاری کیا گیا۔

امیر اکبر سیال کی درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جمشید دستی نے اپنے کاغذاتِ نامزدگی کے گوشواروں میں 194 کینال سے زائد اراضی کی تفصیلات چھپائیں۔ درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ جمشید دستی نے اپنے گوشواروں میں اراضی کی صحیح معلومات فراہم نہیں کیں، جو کہ انتخابی عمل میں شفافیت کے خلاف ہے۔درخواست میں امیر اکبر سیال نے استدعا کی کہ جمشید دستی کا بطور رکنِ قومی اسمبلی نوٹیفکیشن معطل کر کے ان کے خلاف کارروائی شروع کی جائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جمشید دستی نے جان بوجھ کر غلط معلومات فراہم کی ہیں تاکہ ان کا انتخابی عمل متاثر ہو۔

الیکشن کمیشن نے اس درخواست پر غور کرتے ہوئے جمشید دستی کو نوٹس جاری کر دیا ہے، جس کے تحت انہیں 19 فروری 2025 کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اب یہ دیکھنا ہوگا کہ جمشید دستی اس الزام کے بارے میں کیا وضاحت پیش کرتے ہیں اور آیا الیکشن کمیشن ان کے خلاف کوئی کارروائی کرتا ہے یا نہیں۔

عاطف خان اور صدر مردان یوتھ ونگ میں لڑائی، یوتھ ونگ کا صوابی جلسے کے بائیکاٹ کا اعلان

180 سیٹوں کا دعویٰ،ٹربیونل میں 20 درخواستیں یہ نہ دے سکے، عطا تارڑ

Shares: