ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے ترجمان ابراہیم عزیزی نے کہا ہے کہ اگر امریکا کے دعووں کے مطابق ایران کی جوہری تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں تو پھر معائنے اور تلاشی کا مطالبہ بے معنی ہے۔
تہران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا کے مطالبات واضح کرتے ہیں کہ ایران کا جوہری پروگرام کوئی تکنیکی نہیں بلکہ مکمل طور پر سیاسی مسئلہ بنا دیا گیا ہے۔ ان کے مطابق بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا کام سیاسی تنازعات سے باہر ہے، لیکن امریکا معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ابراہیم عزیزی نے کہا کہ امریکا کا پہلا اور بنیادی مطالبہ یورینیم افزودگی روکنے یا مکمل طور پر ختم کرنے کا ہے، جو ایران کے لیے قابلِ قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے لیے ایٹمی ٹیکنالوجی کے بغیر مستقبل کی ضروریات پوری کرنا ممکن نہیں، اسی لیے ملک پانی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایٹمی ڈیسٹلینیشن پلانٹ کے قیام پر بھی غور کر رہا ہے
کھیل میں سیاست،ورلڈ کپ 2027 بھارت سے منتقل ہونے کا امکان
پراکسی وار ،بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان کو پریشان کر رہا ہے: وزیر دفاع
بھارتی فضائیہ کے 30 سال میں 534 طیارے تباہ
پنجاب ضمنی انتخابات: فوج، رینجرز اور پولیس کی سیکیورٹی تعینات








