العزیزیہ ریفرنس، نواز شریف کی درخواست پر سماعت کب ہو گی؟ کاز لسٹ جاری

العزیزیہ ریفرنس، نواز شریف کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت پیر کو ہو گی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے کاز لسٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق نواز شریف کی درخواست پر سماعت پیر کو ہو گی، نواز شریف کی درخواست پر دو رکنی بینچ سماعت کرے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے

جج کی پریس ریلیز کی کاپی نیب اور نواز شریف کے وکلاء نے وصول کر لی تھیں‌،

جسٹس عامرفاروق، جسٹس محسن اخترکیانی نے اپیل کنندہ اورنیب کومصدقہ نقول کی فراہمی کا حکم دیا تھا ،سابق جج ارشد ملک کےبیان حلفی،پریس ریلیزکی مصدقہ نقول نوازشریف کےوکیل خواجہ حارث کےحوالے کر دی گئیں،نیب کو بھی بیان حلفی اور پریس ریلیز کی مصدقہ نقول فراہم کردی گئیں،

 

گزشتہ سماعت پرعدالت نے جج ارشد ملک کے بیان حلفی کی مصدقہ نقل نواز شریف کے وکلا اور نیب کو فراہم کرنے کا حکم دیا ،جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ آپ بتا دیں اس اپیل کے لیے کتناوقت لیں گے،خواجہ حارث نے کہا کہ تین ماہ میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل پر دلائل مکمل کر لوں گا، اپیل پر دلائل شروع کرنے کے لیے 2 ہفتے لگیں گے،اس اپیل کے رکارڈ سے متعلق پانچ ہزار سے زائد صفحات ہیں،جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کیس کی باقی تیاری مکمل کر لیں،

نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل پرسماعت ملتوی

 

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا نیب کو بھی جج ارشد ملک کا بیان حلفی اور پریس ریلیز درکار ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہمیں بھی نقول فراہم کی جائیں، عدالت نے پوچھا کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو کا کیا اثر پڑے گا جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ ہم بھی آپ کو بتائین گے اس سے پہلے سپریم کورٹ بتا چکی ہے، خواجہ حارث نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی فائل عدالت کو دے دی

قبل ازیں خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اپیل کی پیپر بک ہمیں گزشتہ ہفتے فراہم کی گئی ہیں ،پیپر بک میں خامیوں کا جائزہ لیا ہے، عدالت نے کہا کہ غیرمتعلقہ دستاویزات سے متعلق پراسیکیوشن اور وکیل صفائی معاونت کریں،خواجہ حارث نے کہا کہ ایک دستاویز کوپیپر بک کا حصہ نہیں بنایا گیا،

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جو شواہد ریکارڈ کا حصہ نہیں یا غیرضروری ہیں ہمیں بتا دیں، جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ جج ارشد ملک کی پریس ریلیز اور بیان حلفی سامنے آیا،ہمیں بیان حلفی اور پریس ریلیز کی کاپی دی جائے،لاہور ہائیکورٹ کو بھجوائی جائے گی ہوسکتا ہے نقول ہی بھیجیں، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ کیا آپ اس کی تصدیق شدہ کاپی لینا چاہ رہے ہیں،جس ہر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ اخبار میں تو آگیا تھا لیکن ہمیں تصدیق شدہ نقول چاہیے،

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج ارشد ملک کے بیان پہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث سے معاونت طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی

 

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں اور العزیزیہ ریفرنس کیس کی سزا کاٹ رہے ہیں، حکومت نے نواز شریف کا اے سی بند کر دیا ہے اور تمام سہولیات واپس لے لی ہیں، نواز شریف سے جمعرات کو ملاقات کا دن مقرر ہے

نوازشریف و زرداری کو چھوڑنے کا اعلان، پاکستانی سیاست میں ہلچل مچ گئی

العزیزیہ ریفرنس،نوازشریف کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لئے مقرر

واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد ارشد ملک نے دونوں ریفرنسز پر فیصلے سنائے تھے اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں عدم شواہد کی بناء پر بری کر دیا تھا۔

Comments are closed.