نیوزی لینڈ کے وزیراعظم کرسٹوفر لکسن نے غزہ جنگ پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کے وزیراعظم کرسٹوفر لکسن نے اپنے بیان میں غزہ میں جاری اسرائیلی ظلم وستم پر کہا کہ لگتا ہے نیتن یاہو حد سے تجاوز کر چکے ہیں اور وہ راستے سے بھٹک گئے ہیں،نیوزی لینڈ کے وزیراعظم نے غزہ سٹی پر حالیہ حملے کو مکمل طور پر ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی شدید کمی، زبردستی بے دخلی اور الحاق شرمناک ہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کر رہا ہے جب کہ آسٹریلیا، کینیڈا، برطانیہ اور فرانس پہلے ہی بتاچکے ہیں کہ وہ ستمبر میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں گے۔
ادھربرطانیہ اور فرانس سمیت 27 یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل سے بین الاقوامی اداروں کے ذریعے پورے غزہ میں بلارکاوٹ اور محفوظ امداد کی رسائی یقینی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
غزہ میں انسانی صورتحال پر مشترکا بیان میں یورپی ممالک کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران ناقابل تصور حدوں تک پہنچ چکا ہے،ہماری آنکھوں کے سامنے غزہ میں قحط مسلط کیا جا رہا ہے، اسرائیل تمام بین الاقوامی امداد کو غزہ میں داخلے کی اجازت دے اور اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں کی پورے غزہ میں محفوظ رسائی کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے، اسرائیل امدادی مراکز پر مہلک کارروائیوں کو روک کر شہریوں اور امدادی کارکنوں کی حفاظت یقینی بنائے۔