سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی قابض انتظامیہ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کو سرینگر میں انکی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا ہے ۔
محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہاہے کہ قابض حکام نے انہیں گزشتہ روز بڈگام میں ایک حملے میں ہلاک ہونے والے کشمیری پنڈت کے سوگواراہلخانہ سے اظہار تعزیت کیلئے جانے سے روکنے کیلئے گھر میں نظربند کردیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ وہ اپنے تحفظ میں ناکامی پر بھارتی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے کشمیری پنڈتوں سے اظہار یکجہتی کیلئے بڈگام جانا چاہتی تھی، کیونکہ کشمیری مسلمان اور پنڈت ایک دوسرے کے دکھ درد کوسمجھتے ہیں۔ تاہم انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نامعلوم مسلح افراد نے تحصیل دفتر چاڈورہ کے ملازم کشمیری پنڈت راہل بٹ کو دفتر کے احاطے میں فائرنگ کرکے شدیدزخمی کر دیا تھاجوبعدازاں ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
ادھربھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے نئی دلی میں ایک عدالت میں جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے چار ارکان کے خلاف ایک جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائد کی ہے ۔
نئی دلی میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں جماعت اسلامی کے ارکان جاوید احمد لون، عادل احمد لون، منظور احمد ڈار اور رمیز احمد کونڈو کے خلاف ایک جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی ہے ۔ان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون اور آرمز ایکٹ کی متعدد دفعات تحت دائر کی گئی ہے ۔ این آئی اے نے ایک بیان میں کہا کہ جماعت اسلامی کے ارکان کے خلاف آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف سرگرمیوں پر ایک مقدمہ درج کیاگیا تھا ۔