اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان) محرم الحرام کے مہینے میں قبرستانوں کے باہر گلاب کی پتیاں، کھجور کے پتے، دالیں، اگربتیاں فروخت کرنے والوں نے ڈیرے ڈال لئے، آرائشی اشیاء کی قیمتیں دوگنا وصول کرنی شروع کر دیں، شہر خاموشاں میں شہریوں کی آمدوفت شروع ہوگئی۔شہری اپنے پیاروں کی قبروں پر مٹی ڈالنے اور پختہ تعمیر کرنے میں مصروف،

اوچ شریف شہر وگردونواح علاقوں میں محرم الحرام کے مہینے میں شہر کے قبرستانوں میں قبروں کی لیپائی اور مرمت کا سلسلہ شہریوں نے شروع کر دیا ہے۔قبرستانوں میں شہریوں کی آمدورفت شروع ہو چکی ہے۔ شہری اپنے پیاروں کی قبروں پر کھجور کے پتے، دالیں، پھول کی پتیاں ڈالنے کے ساتھ ساتھ اگربتیاں بھی لگا رہے ہیں۔ قبروں پر قرآن خوانی کا سلسلہ بھی شروع ہوچکاہے۔

دوسری جانب قبرستانوں کے باہر کھجور کے پتے، دالیں، گلاب کی پتیاں اور اگر بتیاں فروخت کرنے والوں نے قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کرکے دوگنا قیمتوں پر آرائشی اشیاء فروخت کرنے شروع کر رکھی ہیں جبکہ محرم کے دنوں میں قبرستان کی ’’رونقیں‘‘ بڑھ جاتی ہیں ۔ ان دو دنوں میں ختم شریف پڑھنے والے مولوی حضرات کے بھی نخرے اٹھانے پڑتے ہیں مولوی حضرات ان دنوں خاصے مصروف نظر آتے ہیں

قبرستانوں کے باہر کھجور کی شاخین فروخت کرنے والے علی نامی شخص نے کہا کہ مہنگائی کے دور میں بچوں کا پیٹ پالنا کافی مشکل ہو گیا ہے ہم روزی روٹی کمانے کے لیے شہر اوچ شریف کے گردونواح کے علاقوں سے ہم یہ شاخیں توڑ کر لاتے ہیں اور فروخت کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ شاخیں باہر سے خرید کر لے آتے ہیں اور کچھ لوگ جن کے عزواقارب کی قبریں پختہ بنی ہوئی ہیں وہ ببڑی(خوشبودار جھاڑیاں)اور پانی چھڑک کر چلے جاتے ہیں

قبرستان میں موجود ایک صاحب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سال بعد یہاں کا چکر لگتا ہے تو ہمیں بھی اپنی آخرت یاد آجاتی ہے سوچتے ہیں ہمیں بھی ایک روز یہیں آنا ہے دنیاوی زندگی میں لاکھ گم ہو جائیں بڑے بڑے محل بنالیں لیکن آخری آرامگاہ تو ہمیں یہیں میسر آنی ہے لیکن ہمیں موت یاد نہیں آتی

قبرستانوں میں محرم الحرام کے دونوں پھولوں کی پتیاں فروخت کرنے والے بھی سرگرم ہیں شہریوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیاہے کہ پھولوں کی پتیوں سمیت دیگر اشیاء کے نرخ مقرر کروائے جائیں تاکہ شہری اپنے پیاروں کی قبروں پر حاضری دیتے وقت اگر بتیاں اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کر سکیں۔

Shares: