اوچ شریف:پولیس سے انصاف کی توقع نہیں،جان کوشدیدخطرات لاحق ہیں،متاثرہ خاتون کی دُہائی

میری اغوا شدہ 10 سالہ بیٹی 3دن بعد پولیس نے بازیاب کرائی لیکن بااثرملزمان کو پروٹوکول دیکر چھوڑدیا,مقدمہ درج نہیں کیا گیا بلکہ مجھے دھکے دے کر تھانہ سے نکال دیا

اوچ شریف،باغی ٹی وی (نامہ نگارحبیب خان) مقامی پولیس ہمیں انصاف نہیں دے رہی، مبینہ اغواء کار بااثر ہیں،جان کو شدید خطرات لاحق ہیں، خاندان غیر محفوظ ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب اور ڈی پی او بہاولپور ہمیں انصاف دیں، متاثرہ خاتون کی دہائی،

تفصیل کے مطابق گذشتہ روز ارم بی بی زوجہ محمد الطاف قوم ماچھی نے پریس کلب اوچ شریف میں صحافیوں کو بتایا کہ میرا شوہر 32 موڑ تحصیل یزمان میں بٹھہ پر کام کرتا ہے، گذشتہ روز میں اپنی بیٹیوں اور بچوں کو رکشہ پر لے کر محنت مزدوری کے لیے جا رہے تھے ،جب ہم بوائز ڈگری کالج اوچ شریف کے قریب پہنچے تو ملزمان دو موٹرسائیکلوں پر آگئے ،جنہوں نے مجھے مارا پیٹا اور میری بیٹی علیشبہ بی بی بعمری 10 سال کو زبردستی موٹرسائیکل پر بٹھا لیا اور اس اغوا کرکے شہر اوچ شریف کی طرف لے گئے

میرے شور واویلا کرنے پر محمد رجب محمد فیاض وغیرہ آگئے، جن کو دیکھ کر ملزمان میری بیٹی سمیت فرار ہو گئے میں تین دن تک تھانے کے چکر لگاتی رہی تاکہ میری بیٹی کو بازیاب کروایا جائے تیسرے دن پولیس نے میری بچی کو برآمد کرکے میرے حوالے کیا،

لیکن ہمارے ملزمان کو پروٹوکول دے کر چھوڑ دیا گیا ہمارا مقدمہ درج نہیں کیا گیا بلکہ مجھے دھکے دے کر تھانہ سے نکال دیا گیا ،

وزیراعلی پنجاب مریم نواز اور ڈی پی او بہاولپور سے اپیل کرتی ہوں کہ ہمارے خاندان کو بااثر اغواء کاروں کی جانب سے جانی خطرہ ہے لہذا انکے خلاف مقدمہ درج کر کے ملزمان کو گرفتار کیا جائے،

Leave a reply