اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان)اس سال کے بجٹ میں بھی غریب مزدور کسان تنخواہ دار طبقہ اور مڈل کلاس کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا مخدوم زادہ سید حسن زمرد بخاری ولی عہد چیف آف سادات سجادہ نشین دربار حضرت شیر شاہ سید جلال الدین سرخ پوش۔ کامران لاڑ سردار کاشف خان بلوچ قاضی فاروق اعظم ملک مہر غلام ربانی کاٹھیہ
تفصیل کے ساتھ مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ رواں سال کے مالیاتی بجٹ2023_24پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مخدوم زادہ سید حسن زمرد بخاری ولی عہد چیف آف سادات سجادہ نشین دربار حضرت شیر شاہ سید جلال الدین سرخ پوش۔ کامران لاڑ سردار کاشف خان بلوچ قاضی فاروق اعظم ملک مہر غلام ربانی کاٹھیہ نے کہاکہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میںپیش کیا جانے والا بجٹ کسان دشمن ہے ،ماضی کی طرح اس بار بھی بجٹ فقط 20فیصد مراعات یافتہ طبقے کو نوازے کی کوشش ثابت ہوا، غریب مزدور کسان تنخواہ دار طبقہ اور مڈل کلاس کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ہم اس مزدور اور غریب کش بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔حکومتی ناقص معاشی پالیسیوں کے باعث غربت میں مزیداضافہ ھوگا جو کہ کئ معاشرتی مسائل کو جنم دے گا انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے سابقہ حکمرانوں کی ریت کو برقرار رکھتے ہوئے کسان دشمن بجٹ پیش کیا ہے کسی بھی ملک کی ترقی شعبہ زراعت سے منسلک ہے لیکن ہر دور میں کسان کی کمر پر چُھرا گھونپا گیا  انہوں نے کہا کہ زراعت کی انپٹس میں پہلے ہی ہوشرباء اضافہ ہو چکا ہے بجٹ میں مزید ٹیکسز سے غریب کسان کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے اگر شعبہ زراعت کا یہی حال رہا تو وہ دن دور نہیں جب ملک میں قحط سالی کا راج ہو گا
انہیں کا کہنا تھا کہ کسانوں کا مین مسلہ کھاد بیج سپرے تیل ہے جس میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا انہوں نے کہا کہ حکومت اس بجٹ پر نظر ثانی کرے ورنہ اگر کسان لاہور کی مین شاہراہوں پر نکل آئے تو حکومت کو بچانے والا کوئی نہیں ہو گا۔مزید  انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں مزید اضافہ کیا جائے تاکہ سرکاری ملازمین جسم اور روح کے تعلق کو برقرار رکھ سکیں
Shares:








