اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان) سب تحصیل اوچ شریف کا واحد ڈاک خانہ بدانتظامی، بدعنوانی اور بنیادی سہولیات کے فقدان کا شکار ہو کر ایک بھوت بنگلے میں تبدیل ہو چکا ہے۔ نصف صدی پرانی شکستہ عمارت رات کے اوقات میں منشیات کے عادی افراد کی پناہ گاہ بن چکی ہے جبکہ دن میں یہاں ڈاک کی ترسیل کا نظام مکمل درہم برہم نظر آتا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل اس تحصیل میں صرف ایک پوسٹ مین تعینات ہے، جو ازخود شہریوں کو فون کر کے ڈاک خانہ آ کر اپنی ڈاک وصول کرنے کا کہتا ہے، جس سے نہ صرف عوام کو شدید زحمت کا سامنا ہے بلکہ اہم خطوط و دستاویزات کی بروقت ترسیل بھی متاثر ہو رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق ماضی میں جب آبادی چند ہزار تھی تو چار ڈاکیے خدمات انجام دے رہے تھے، مگر اب آبادی میں کئی گنا اضافے کے باوجود ڈاکیے کی تعداد کم کر کے ایک کر دی گئی ہے۔ عملے کی جانب سے عوامی رقوم، منی آرڈرز اور پارسلز میں بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے کئی واقعات بھی منظرعام پر آ چکے ہیں، جن میں ایک سابق پوسٹ ماسٹر اور حالیہ پوسٹ مین کا نام شامل ہے۔

پوسٹ ماسٹر کی غفلت اور عدم دلچسپی کے باعث نہ صرف دفتری امور متاثر ہو رہے ہیں بلکہ پوسٹ آفس اور اس سے ملحقہ رہائشی کوارٹرز گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ شہریوں نے اب سرکاری ڈاک سروس پر عدم اعتماد کرتے ہوئے نجی کوریئر کمپنیوں کو ترجیح دینا شروع کر دی ہے۔

عوامی حلقوں نے وفاقی وزیر مواصلات، ڈی جی پاکستان پوسٹ اور متعلقہ حکام سے فوری نوٹس لینے اور ڈاک خانہ اوچ شریف کی بحالی، عملے میں اضافہ اور کرپٹ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Shares: