اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان) ہیڈ پنجند پر پانی کی سطح بلند، آمد سوا لاکھ کیوسک ہو گئی، دریائے ستلج کی نشیبی علاقوں میں تباہ کاریاں جاری، جھانگڑہ شرقی کے قریب زمیندارہ بند ٹوٹنے سے سینکڑوں ایکڑ فصلیں تباہ،رہائشی مکانات بھی پانی میں گھِر گئے، پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان، بیٹ کے مکینوں پر قیامت صغری ٹوٹ پڑی ہے جانوروں کا چارہ اور سال بھر کی روزی کا زریعہ فصلیں دریا برد، چارے کی قلت سے پریشان مویشی پال افراد نے گھر میں پڑی گندم بھی مویشیوں کو کھلانا شروع کر دی، رابطہ سڑکیں بند اور شہر سے ملانے والے پل دریا برد ہونے سے مشکلات میں اضافہ، ضلعی انتظامیہ سے امدادی کیمپ اور متاثرہ علاقوں میں کشتی سروس مہیا کرنے کا مطالبہ،
دریائے چناب کے بعد دریائے ستلج میں پانی کی مقدار میں اضافے کے سبب ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے پانی کی آمد سوا لاکھ کیوسک جبکہ اخراج ایک لاکھ گیارہ ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے سے ملحقہ نشیبی علاقوں میں سیلابی پانی نے تباہی مچا دی ہے اور مجموعی طور پر ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، گزشتہ روز جھانگڑہ شرقی بہاولپور گھلواں کے مقام پر زمیندارہ بند ٹوٹنے سے تیز رفتار سیلابی ریلے نے دیکھتے ہی دیکھتے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ نشیبی علاقوں میں پانی نے رہائشی مکانات کو گھیرے میں لے رکھا ہے،
جبکہ موقع پر موجود محکمہ انہار کے اہلکاروں کے مطابق دریائے ستلج کےسیلابی پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے جس کے باعث بیٹ کے علاقوں میں مقیم افراد کی پریشانیوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کی تیار فصلیں تباہ ہو گئی ہیں اور مال مویشیوں کیلئے چارے کی کمی کے باعث گھر میں پڑی گندم بھی کھلانے پر مجبور ہیں، انہوں نے کہا کہ شدید مہنگائی کے دور میں سیلابی صورتحال نے بیٹ کے مکینوں پر قیامت صغری ڈھا دی ہے،
رابطہ سڑکیں بند ہیں اور شہروں کو ملانے والے پل بھی دریا برد ہو گئے ہیں ایسے میں حکومت کی طرف سے کوئی امدادی سرگرمیاں شروع نہیں کی گئیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں اپنے گھروں تک رسائی اور شہر سے رابطے بحال ہونے تک مفت کشتی سروس شروع کی جائے اور دیگر حفاظتی انتظامات بھی کئے جائیں