اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان) دریائے ستلج کنارے نشیبی علاقوں میں تباہ کاریاں جاری، بستی چاکر خان کے قریب زمیندارہ بند ٹوٹنے سے فصلیں برباد، زمینی راستے منقطع،لوگ اپنی مدد آپ کے تحت شگاف بھرنے کیلئے کوشاں، ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی سطح بلند، آمد 132572 کیوسک اور اخراج 118472 کیوسک ریکارڈ،ہیڈ پنجند پر انتظامات مایوس کن، رات کے اوقات میں ہیڈ پنجند پر بجلی غائب ،دریائے ستلج کے سیلابی پانی میں مزید اضافے کا امکان، متعدد مواضعات میں زمیندارہ بند ٹوٹنے کے خطرے کے پیش نظر مکین پہرے پر تعینات،
تفصیل کے مطابق دریائے ستلج کی تحصیل احمد پور شرقیہ کے نشیبی علاقوں میں تباہ کاریاں جاری ہیں گزشتہ تین دنوں میں شمس آباد موضع بقا پور، بہاول پور گھلواں میں جھانگڑہ شرقی کے قریب اور ترنڈ بشارت میں بستی چاکر خان کے قریب زمیندارہ بند ٹوٹنے سے سینکڑوں ایکڑ فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، مقامی آبادی کے مکین اپنی مدد آپ کے تحت بند باندھنے کیلئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں

سیلابی ریلے نے بیٹ کے علاقوں میں تباہی مچا رکھی ہے، ان علاقوں کے سیلاب متاثرین کا کہنا ہے کہ قدرتی آفت نے انہیں بےگھر اور بے سروسامان کر دیا ہے ان کے مال مویشی بھی سیلابی پانی میں پھنسے ہوئے ہیں جبکہ حکومت کی طرف سے امدادی کارروائیاں نہ ہونے کے برابر ہیں،

دوسری جانب ہیڈ پنجند پر پانی کی سطح بلند ہونے کی اطلاعات ہیں پانی کی آمد ایک لاکھ بتیس ہزار کیوسک سے زیادہ اور اخراج ایک لاکھ اٹھارہ ہزار کیوسک سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے جس میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، ہیڈ پنجند سے گذرنے والے سیلابی ریلے سے مواضعات کچی شکرانی، مکھن بیلہ، جاگیر صادق آباد ،رسول پور، بختیاری، چک کیہل ،کندرالہ میں درجنوں مقامات پر زمینی رابطے منقطع ہو گئے ہیں اور کئی جگہوں پر زمیندارہ بند ٹوٹنے سے سینکڑوں ایکڑ فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت سیلابی پانی کو روکنے کیلئے بند مضبوط کرنے میں مصروف ہیں

کئی جگہوں پر بندوں کی حفاظت کیلئے لوگوں نے آپس میں ڈیوٹیاں لگا رکھی ہیں مکینوں کو فصلیں تباہ ہونے کے علاوہ مچھروں کی بہتات نے پریشان کر رکھا ہے جس سے ملیریا سمیت دیگر وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے پانی کی سطح مزید بلند ہونے کے خدشات سے ملحقہ علاقوں کے مکین بھی پریشانی کا شکار ہیں سیلابی علاقوں میں گھرے متاثرین نے حکومت سے ریلیف فراہم کرنے کیلئے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے

Shares: