اوچ شریف باغی ٹی وی ( نامہ نگار حبیب خان) شہر و گردونواح میں نہری پانی کی دھڑلے سے چوری جاری، مبینہ محکمانہ غفلت اور کمزور چیک اینڈ بیلنس کے باعث ٹیل تک پانی نہ پہنچنے سے ہزاروں ایکڑ رقبہ بنجر ہونے کا خدشہ،
"خرچہ پانی” کے عوض موگہ توڑنے اور "جھٹہ” کا سلسلہ جاری، چھوٹے کاشتکاروں کی فصلیں تباہی کے دہانے پر پہنچ گئیں، محکمہ انہار کے ملازمین مبینہ رشوت اور بھتہ وصولی کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں مصروف، کسانوں کا اللہ حافظ، اصلاح احوال کا مطالبہ،

تفصیلات کے مطابق اوچ شریف عباسیہ لنک کینال میں محکمہ انہار کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، محکمہ انہار آفیسرز و ملازمین کی جانب سے مبینہ طور پر نذرانے وصول کرکے نہری پانی بن واہ اوچ گیلانی اوچ بخاری کے موگہ جات کے اوقات کار اور حجم تبدیل کرنے بارے انکشاف ہوا ہے، محکمہ انہار کے "کماؤ پتر "رشوت دینے والے کاشتکاروں کو بڑے سائز کے موگے لگا کر دینے میں ملوث ہونے کی اطلاعات ہیں، جس سے دیگر کاشتکاروں کو کم پانی میسر آتا ہے ۔

محکمہ انہار کے افسروں و ملازمین کی جانب سے کرپشن کا انوکھا طریقہ اپنایا جاتا ہے ملازمین اپنی اور افسروں کی جیبیں گرم کرنے کے لیے چھوٹے کاشتکاروں کی حق تلفی کرتے ہیں، ذرائع کے مطابق محکمہ انہار کے ملازمین شبیر احمد بیلدار اور حنیف احمد میٹ کی جانب سے بھاری نذرانے وصول کرکے مبینہ غیر قانونی طور پر دیہی علاقوں میں موجود راجباہوں اور نہروں کے موگہ جات کے اوقات کار اور حجم کو تبدیل کردیا جاتا ہے بڑے چھوٹے موگہ جات کی وجہ سے کاشتکاروں کے آپس میں لڑائی جھگڑے ہونا بھی معمول بن چکا ہے،

آئے روز نہری پانی کی لڑائی میں کاشتکاروں کےزخمی ہونے کی اطلاعات بھی سامنے آتی رہتی ہیں مگر محکمہ انہار کے افسر مبینہ نذرانے وصول کرکے مسائل سے متعلق آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں، کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ محکمہ انہار کے ملازمین کی جانب سے نذرانے وصول کرکے بڑے کاشتکاروں کو چھوٹے کاشتکاروں کی حق تلفی کرنے کی کھلی چھوٹ دیدی جاتی ہے اور محکمے کی جانب سے چھوٹے کاشتکاروں پر جھوٹے مقدمات کا اندراج بھی کروایا جاتا ہے اور کاشتکاروں کو خوار کرنے کیلئے مقدمات کی پیروی بھی نہیں کی جاتی جس کی وجہ سے کیس خارج ہوجاتا ہے،

پانی کی بندر بانٹ کے باعث چھوٹے کاشتکاروں کی فصلیں شدید متاثر ہوتی ہیں اور خاص طور پر ٹیل کے کاشتکاروں کیلئے پانی نہ ہونے کے برابر پایا جاتا ہے، ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ٹیل کے کاشتکار طے شدہ وقت میں چند ایکڑ زمین ہی سیراب کر پاتے ہیں اور وقت ختم ہوجاتا ہے جبکہ ” خرچہ پانی ” ادا کرکے موگے بڑے کروانے والے کاشتکاروں کو کم وقت میں زیادہ پانی ملنے سے ان کی مکمل زمین سیراب ہوجاتی ہے، کاشتکاروں کے مطابق وہ متعدد بار محکمہ انہار کے افیسران کو شکایات کرچکے ہیں مگر شنوائی نہیں ہوتی،

مزکورہ معاملے سے متعلق موقف لینے کیلئے "باغی ٹی وی ” نے ایس ڈی او محکمہ انہار سے رابطہ کرنے کی بارہا کوشش کی مگر رابطہ ممکن نہ ہوسکا، شہریوں نے کمشنر بہاولپور اور اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ سے اس صورت حال بارے نوٹس لیکر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے

Shares: