لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی،
جسٹس شاہد کریم نے استفسار کیا ایک ماہ میں کتنے پراجیکٹس شروع کئے گئے؟ وکیل پنجاب حکومت نےعدالت میں کہا کہ اس وقت 5منصوبوں پر کام جاری ہے،شاہدرہ میں جاری پراجیکٹ بھی جلد مکمل ہو جائے گا، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ نیازی ٹو بابو صابو انٹرچینج پراجیکٹ پر کام شروع نہ کریں، فروری میں شروع کرلیں، جو پراجیکٹ چل رہا ہے وہ ٹھیک ہے،یہ بھی بتایا جائے ایئر کوالٹی پرپراجیکٹس کتنا اثرکریں گے، جو ڈیٹا جمع ہوا ہے آئندہ سماعت پر اس کی روشنی میں آگاہ کریں،جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن نے عدالت میں کہاکہ سموگ سیزن میں تعمیراتی پراجیکٹ شروع نہیں ہونا چاہئے،جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہ اکہ یہ بالکل ٹھیک تجویز ہے ایسا ہی ہونا چاہئے،لاہور ہائیکورٹ نے اکتوبر سے فروری تک نئے ترقیاتی منصوبوں پر کام روک دیا،
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پانی کو بچانے کیلئے کام کرنا ہوگا،10مرلے کے گھروں کی تعمیر میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لازمی ہونا چاہئے،سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ عدالت نے پہلے ایک کنال کے گھروں کیلئے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لازمی قرار دیئے تھے، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب آپ 10مرلے کے گھروں کے نقشوں کی منظوری بھی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر کیساتھ مشروط کریں، آئندہ سماعت پر پروپوزل بنا کر عدالت میں پیش کریں،
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اکتوبرسے مارچ تک سائیکلنگ کو پروموٹ کیا جاسکتا ہے، سائیکلنگ کے آئیڈیا کو دیگر شہروں میں بھی اپلائی کیا جا سکتا ہے،لندن میں سائیکل کرائے پر دینے کا کام شروع کیا گیا تھا،سردیوں کے چارماہ میں آپ سائیکل کرائے پر یا ابتدا میں مفت بھی سہولت دی جاسکتی ہے،برطانیہ میں تو جج بھی سائیکل استعمال کرتے ہیں،یہ تجاویز ہیں اس پر غور کریں،
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ ایسا مال روڈ پر شروع کیا گیا تھا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ لوگ دفاتر میں موٹر سائیکل یا گاڑی پر جانے کی بجائے سائیکل پر جائیں،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہاکہ ہم ہائیکورٹ سے سول کورٹ جانے تک کتنی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں،ہم سائیکل کا استعمال کر سکتے ہیں، عدالت نے سموگ کیس پر کارروائی ملتوی کردی،
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکورٹی سخت،رینجرزتعینات،حملہ وکلاء کو عدالت نے کہاں بھجوا دیا؟
باقی یہ رہ گیا تھا کہ وکلا آئیں اور مجھے قتل کر دیں میں اسکے لیے تیار تھا،چیف جسٹس اطہر من اللہ
پیکا ترمیمی آرڈیننس،لگتا ہے وزیراعظم کی کسی نے ٹھیک سے معاونت نہیں کی،عدالت