سرکاری افسر نےفون ڈھونڈنے کیلئے پورا ڈیم خالی کرادیا
بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں ایک سرکاری افسر کو سیلفی لینے کا شوق مہنگا پڑگیا-
باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق 32 سالہ فوڈ انسپکٹر راجیش وشواس جو ضلع کینکر کے شہر پاکھنجورمیں تعینات تھا سیلفی لیتے ہوئے وہ اپنا موبائل پانی میں گرا بیٹھا اور اس کی تلاش میں ڈیم ہی خالی کروادیا۔
@bhupeshbaghel @ChhattisgarhCMO
The brazen attitude of Scum Rajesh Vishwas, food inspector of Koyalibeda block, Kanker District needs justice of a different kind
Suspension apart, pls release his home address to locals suffering from H20 Shortagehttps://t.co/V1eaiThj5E— Fred (@fredhamilton) May 27, 2023
فوڈ انسپکٹر راجیش وشواس اپنے دوستوں کے ہمراہ سیر و تفریح کی غرض سے پرالکوٹ پہنچے تھے جہاں سیلفی لیتے ہوئے ان کا موبائل 10 فٹ گہرے پانی میں گرگیا پانی میں گرنے والا فون سام سنگ ایس 23 الٹر تھا جس کی قیمت 95 ہزار بھارتی روپے تھی پانی کو ڈیم سے خالی کرنے کا منگل کو شروع کیا گیا جو جمعرات مکمل کیا گیا –
In #Chhattisgarh, an officer's I-phone fell into a dam reservoir. Two pumps of 30 horsepower, ran 24 hrs, and pumped out-hold your breath- 21 lakh litres of #water, this water could have irrigated 1,500 acres of land, & this is when "there is severe shortage of water i the area ! pic.twitter.com/vBSol7EafS
— Ramandeep Singh Mann (@ramanmann1974) May 26, 2023
جب متعلقہ حکام کوعلم ہوا تو انہوں نے فوڈ انسپکٹر کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے ضلع کی کلکٹر پرینکا شکلا نےکہا کہ سرکاری افسر کےپاس ڈیم سے پانی کے نکالنے کا کوئی اختیار نہیں ہےیہ پانی سخت گرمی میں انسانوں اور جانوروں نے استعمال کیا جانا تھا۔ سرکاری افسر کے خلاف جاری حکم نامےمیں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ساتھ ہی بغیر اجازت پانی ضائع کیا جس پر ان کو فوری طور پر معطل کردیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے راجیش وشواس نے بتایا کہ گاؤں کے کچھ غوطہ خوروں نے موبائل فون تلاش کرنے میں مدد کی لیکن دو دن تک کوشش کرنے کے بعد بھی نہی ملا تو انہوں نے ڈیم کو خالی کرنے کا مشورہ دیا میں نےان سےکہا کہ فون تو اب خراب ہوچکاہوگالیکن مقامی افراد کا ماننا تھا کہ شاید وہ ٹھیک ہو اور وہ میری مدد کے لئے آمادہ تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب سب ڈویژنل افسر واٹر ریسورسز سے رابطہ کیا تو انہوں نے زبانی احکامات جاری کر دیئے تھے جس کے بعد ہی کرائے پر پمپ حاصل کرکے پانی نکالنا شروع کردیا تھا۔