ڈیرہ۔کوہ سلیمان سیلاب سے ہونے والے نقصان کے سرکاری اعداد وشمارجاری،50 ہزار ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں تباہ ،150مواضعات کی تین سو کے قریب بستیاں متاثر، سینکڑوں مال مویشی ہلاک،سیلابی پانی سے 10 افراد جاں بحق جن میں چار بچے دو خواتین بھی شامل ہیں جبکہ ذرائع کاکہنا ہے کہ اموات اس سے کہیں زیادہ ہیں۔وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی کی راجن پور، روجھان اور تونسہ میں سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سرگرمیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت۔

باغی ٹی وی رپورٹ۔ ڈیرہ غازی خان میں کوہ سلیمان کی رود کوہیوں کے سیلاب کی اب تک کی رپورٹ کے مطابق کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے میں معمول سے زیادہ بارشوں کی وجہ سے پہاڑی ندی نالوں میں شدید طغیانی آئی ہے ۔25جولائی سے اب تک 400فیصدزیادہ بارش ہوچکی ہے رود کوہی سنگھڑ ،تونسہ، درہ ٹرائیبل ایریا ، مٹھاون، وڈور ، سخی سرور، رونگھن، سوڑا ٹرائبل ایریا(ڈیرہ غازی خان)کاہا سلطان راجن پور و دیگر ندی نالوں میں شدید طغیانی آئی ہے۔پہاڑی ندی نالوں کے پانی نے ڈیرہ غازیخان کی تحصیل تونسہ کی یونین کونسل وہوا ، احمدانی، سوکڑ، منگڑوٹھہ اور تحصیل ڈیرہ غازیخان کی یونین کونسل شادن لنڈ ،کالا، چھابری زیریں ، وڈور ، پائیگاں،لوہار والا،چٹ سرکانی، گدائی غربی اور تحصیل کوٹ چھٹہ کی یونین کونسل درخواست جمال خان جنوبی ،شمالی پہاڑی ندی نالوں کے پانی متاثر ہوئیں ۔ ڈپٹی کمشنر آفس سے فراہم کی گئیں سرکاری معلومات کے مطابق ڈیرہ غازی خان کی ایک لاکھ ایکڑ اراضی زیر آب آچکی ہے ۔

شدید طغیانی کی وجہ سے ڈیرہ غازی خان کے 150مواضعات کی تین سو کے قریب بستیاں متاثر ہوئی ہیں۔ ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 کے مطابق سیلابی پانی سے 10 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں چار بچے دو خواتین بھی شامل ہیں جبکہ ذرائع کاکہنا ہے کہ اموات اس سے کہیں زیادہ ہیں،سینکڑوں کی تعداد میں مال مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایک لاکھ ایکڑ رقبہ سیلابی پانی سے زیر آب آگیا جبکہ 50 ہزار ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں تباہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ سرکاری جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ڈسٹرکٹ ڈیرہ غازی خان کی ایک لاکھ آبادی متاثر ہوئی جبکہ مقامی ذرائع سے اکٹھی کی گئی معلومات کے مطابق سرکاری اعداد وشمار سے بہت زیادہ آبادی رود کوہی سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔

ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ ، کوٹ چھٹہ اور ڈیرہ غازی خان میںپانچ ہزار کے قریب گھروںکو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں ان میں کچے مکانات 90 فیصد ہیں جو مکمل طورتباہ ہوچکے جو اب رہائش کے قابل نہیں رہے جبکہ مکانات سے متعلق سرکاری طور پر اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر محمد عثمان انور بریار کے مطابق متاثرین کیلئے 14ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں، رودکوہیوں کے متاثرہ علاقوں میں اب تک 500خیمے پہنچائے گئے ہیں جبکہ مزید 500خیمے بھی بھجوا دیئے گئے ہیں ۔انہوں نے بتایا ہے کہ متاثرین میں اب تک 400 ٹینٹ،500چٹائیاں،200مچھر دانیاں بھی تقسیم کی جاچکی ہیں۔

ریسکیو 1122 کے مطابق اب تک متاثرہ علاقوں میں 1500سیلاب زدگان کو ریسکیو کیا گیاہے۔دوسری طرف وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی نے راجن پور، روجھان اور تونسہ میں سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سرگرمیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت جاری کی ہے انہوں نے کہاکہ سیلاب متاثرین کو ریلیف کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے،متاثرہ افراد کے کھانے پینے اور دیگر ضروریات کا مکمل خیال رکھا جائے،متاثرہ دیہات میں امدادی کیمپوں میں تمام ضروری اشیا وافر تعداد میں موجود ہونی چاہئیں،وزیرااعلیٰ چوہدری پرویزالٰہی نے مزیدکہاکہ متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس لگائیں ،آفیسران اور متعلقہ ادارے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کیلئے کمربستہ ہو جائیں،انہوں نے کہا کہ متاثرہونے والے دیہات کے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،متاثرہ افراد کو ریلیف کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔

Shares: