استنبول میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے دو روزہ ہنگامی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اعلامیے میں ایران کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور خطے میں خطرناک حد تک بڑھتی کشیدگی پر شدید تشویش ظاہر کی گئی ہے۔اعلامیے میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے حملے بند کرے اور خطے کو مزید عدم استحکام کی طرف نہ دھکیلے۔ او آئی سی نے اس سلسلے میں وزارتی سطح کا ایک رابطہ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

رابطہ گروپ کا کردار
اعلامیے کے مطابق وزارتی رابطہ گروپ بین الاقوامی اور علاقائی فریقین سے رابطے کرے گا تاکہ خطے میں امن قائم کیا جا سکے اور ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت روکی جا سکے۔ گروپ کشیدگی کم کرنے کی سفارتی کوششوں کو مؤثر بنانے میں بھی کردار ادا کرے گا۔

بین الاقوامی برادری سے مطالبہ
او آئی سی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ایران پر اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لیے فوری، مؤثر اور ٹھوس اقدامات کرے اور اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ بنایا جائے۔

امریکی حملوں کا ذکر غائب
خبر ایجنسی کے مطابق او آئی سی کے مشترکہ اعلامیے میں ایران پر مبینہ امریکی حملوں کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا، جس پر بعض حلقوں میں تحفظات کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔اجلاس میں رکن ممالک کی اعلیٰ قیادت نے شرکت کی، اور خطے میں امن و استحکام کے لیے مسلم دنیا کے اجتماعی کردار پر زور دیا گیا۔ او آئی سی کے اس اعلامیے کو ایران کے ساتھ یکجہتی کے علامتی اقدام کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کل طلب کرلیا، بڑے فیصلوں کا امکان

Shares: