سعودی عرب کے شہر جدہ میں پیر کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں فلسطین اور غزہ کی تازہ ترین تشویشناک صورت حال زیر بحث آئی۔ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کی، جنہوں نے صیہونی "گریٹر اسرائیل” منصوبے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری سے اسرائیل کے خلاف مؤثر اور سخت اقدامات کا مطالبہ کیا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے او آئی سی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی "گریٹر اسرائیل” منصوبہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات کرے تاکہ فلسطینی عوام کو انصاف اور سلامتی فراہم کی جا سکے۔انہوں نے او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد پر ترکی، ایران اور فلسطین کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ اسرائیل کی جانب سے اسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں پر حملے بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزیاں ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے، اور گزشتہ دو سالوں سے بچوں سمیت ہزاروں معصوم فلسطینیان اس ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ تقریباً 60 ہزار بچوں کو شہید کیا جا چکا ہے اور فلسطین میں شدید قحط کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس کے فوری حل کے لیے عالمی برادری کو سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے۔اسحاق ڈار نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی مکمل اور محفوظ رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوری، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے عالمی برادری کو اقدامات کرنا ہوں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے غیر قانونی قبضے اور جبری بے دخلی کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے 1967 کی سرحدوں پر مبنی دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، جو کہ دیرپا امن کی ضمانت ہے۔
او آئی سی اجلاس میں سعودی عرب نے بھی صیہونی "گریٹر اسرائیل” منصوبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ فلسطین کا واحد حل دو ریاستی ہی ہے اور اسرائیل کی غزہ میں یکطرفہ کارروائیاں غیر قانونی ہیں۔انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے توسیع پسندانہ بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "گریٹر اسرائیل” وژن کسی صورت قابل قبول نہیں اور غزہ میں اسرائیل کی کاروائیاں عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزیاں ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی غزہ پر اسرائیلی قبضے اور "گریٹر اسرائیل” کے قیام کے اعلان کو ناقابل قبول قرار دیا ہے اور تمام فریقین سے امن قائم رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اجلاس سے قبل نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جدہ میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے غزہ کی تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اسحاق ڈار نے ملاقات کی تصویر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے اسے "اپنے بھائی سعودی عرب کے وزیر خارجہ سے ملاقات” قرار دیا۔ملاقات میں غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی رسائی، اور پاک سعودی دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔