اوکاڑہ (باغی ٹی وی،نامہ نگار ملک ظفر) اوکاڑہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال میں لرزہ خیز واقعہ پیش آیا جہاں ایک جواں سال خاتون کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔ مقتولہ سونیا ڈی ایچ کیو ہسپتال میں دو سال سے بطور انٹرنی ڈیٹا انٹری آپریٹر فرائض انجام دے رہی تھی۔

تفصیلات کے مطابق مقتولہ کو ہسپتال کے احاطے میں سرعام فائرنگ کرکے قتل کیا گیا، جس کے بعد قاتل موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ گولی سر میں لگنے کے باعث سونیا موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی اور اس کی لاش ہسپتال کے فرش پر بے یار و مددگار پڑی رہی۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ سیکیورٹی گارڈ کی موجودگی کے باوجود ہسپتال کے اندر قتل کی واردات انجام دی گئی، جس سے سیکیورٹی انتظامات پر سنجیدہ سوالات اٹھ رہے ہیں۔

ڈی پی او محمد راشد نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور تحقیقات کے لیے ایس پی انویسٹیگیشن کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دے دی۔ تھانہ اے ڈویژن، سی آئی اے اوکاڑہ، کرائم انیلیسز یونٹ اور آئی ٹی برانچ کو واقعے کی تفتیش کے لیے متحرک کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق مقتولہ کا قاتل اس کا بھائی اجمل ہے جو 50 تھری آر کا رہائشی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق سونیا غیرت کے نام پر قتل کی گئی۔ مقتولہ مبینہ طور پر شہر میں ایک نامحرم کے ساتھ رہ رہی تھی، جس پر اس کے بھائی نے مشتعل ہو کر یہ قدم اٹھایا۔

پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرنے کا کام شروع کر دیا ہے، اور سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج حاصل کر کے تفتیش جاری ہے۔ ڈی پی او کا کہنا ہے کہ ملزم اجمل کی گرفتاری کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں اور جلد از جلد حقائق کو منظر عام پر لایا جائے گا۔

سونیا دو بچوں کی ماں بتائی جا رہی ہے اور اس کی ہلاکت نے علاقے میں افسوس اور تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ پولیس حکام نے کہا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔

Shares: