اوکاڑہ (نامہ نگار، ملک ظفر): ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے زیرِ اہتمام صحافیوں، کالم نگاروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک اہم انٹریکٹیو سیشن کا انعقاد کیا گیا، جس کا عنوان “پاکستان میں بلند ترین شرحِ پیدائش اور پائیدار ترقی کا چیلنج” تھا۔
اس نشست میں علمائے کرام، سوشل انفلوئنسرز، صحافیوں، مختلف لائن ڈیپارٹمنٹس، این جی اوز کے نمائندگان، اساتذہ اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیشن کے میزبان ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر چوہدری عاصم ہدایت نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایک خصوصی تجزیاتی رپورٹ پیش کی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں بلند شرحِ پیدائش براہِ راست عالمی پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے حصول میں بڑی رکاوٹ بن رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک آبادی اور دستیاب وسائل میں توازن قائم نہیں کیا جاتا، کوئی بھی معاشی پالیسی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے میڈیا، اساتذہ اور مذہبی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو “قومی بقا” کے تناظر میں اجاگر کریں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ خطیب محکمہ اوقاف قاری سعید احمد عثمانی نے کہا کہ اسلام تعداد کے بجائے معیار کا درس دیتا ہے۔ ڈاکٹر عشناء رحمان، ویمن میڈیکل آفیسر ویل ویمن کلینک ڈی ایچ کیو ہسپتال نے کہا کہ فیملی پلاننگ کے بغیر ماں اور بچے کی صحت کو برقرار رکھنا ممکن نہیں، صحت مند خاندان ہی خوشحال پاکستان کی بنیاد ہیں۔
مہمانِ خصوصی ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات سید سلمان حسین نے کہا کہ آبادی میں غیر معمولی اضافے نے ملکی وسائل پر شدید دباؤ ڈال دیا ہے، جس کے منفی اثرات صحت اور تعلیم کے شعبوں پر واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر موجود علمائے کرام، کالم نگاروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے محکمہ پاپولیشن ویلفیئر کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے حکومتِ پنجاب کا پیغام عوام تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا۔








