اوکاڑہ ،باغی ٹی وی( نامہ نگار ملک ظفر)اوکاڑہ یونیورسٹی کے طلباء کےلیے جھینگا فارمنگ کی ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیاگیا
پانچ سالہ پراجیکٹ میں 1570 کسانوں اور طلباء کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پنڈ دادن خان میں ایک ماڈل فارم اور بلوچستان میں جھینگا ہیچری بھی قائم کی جارہی ہے ۔ مظفرگڑھ میں سیلائن ایکواکلچر ریسرچ سنٹر بھی بنایا جا رہا ہے۔
اوکاڑہ یونیورسٹی کے شعبہ فیشریز اینڈ ایکواکلچر اور فیشریز ڈویلپمنٹ بورڈ اسلام آباد کے اشتراک سے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں طلباء کو جھینگا فارمنگ پر جامع تربیت فراہم کی گئی۔ یہ ورکشاپ پندرہ روز تک جاری رہے گی۔
ورکشاپ کے افتتاحی سیشن میں پائیلٹ جھینگا فارمنگ کلسٹر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے پراجیکٹ مینجر مراتب علی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹریننگ منیر حسین اور ماسٹر ٹرینرخالد محمود نے شرکت کی۔ انہوں نے طلباء کو جھینگا فارمنگ کے جدید طریقوں اور اس کی معاشی اور غذائی افادیت سے روشناس کروایا۔
ورکشاپ کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد واجد نے کی جب کہ اس کا اہتمام شعبہ فیشریز اینڈ ایکواکلچر سے ڈاکٹر ماجد حسین اور ندا عصمت نے کیا۔
تربیتی ورکشاپ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے وائس چانسلر نے بتایا کہ پاکستان کے پاس ایک وسیع ساحلی پٹی اور سلائن واٹر جیسے وسائل موجود ہیں جن کو استعمال کر کے جھینگا فارمنگ کامیابی سے کی جا سکتی ہے۔ اس ٹریننگ سے طلباء کو فارمنگ کے جدید رجحانات کو سیکھنے اور ان کو بروئے کار لا کر باعزت روزگار کمانے میں مدد ملے گی۔
ان کا مزیدکہنا تھا کہ جھینگا فارمنگ سے ہم اپنی برآمدات میں اضافہ کرسکتے ہیں اور ملکی کی غذائی ضروریات بھی احسن طریقے سے پوری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے ورکشاپ کےلیے اسٹاف اور وسائل کی فراہمی پر فیشریز ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیف اگزیکٹو آفیسر محمد جنید وٹوکا شکریہ بھی ادا کیا۔
محمد جنید وٹو نے اپنے خصوصی پیغام میں بتایا کہ پاکستان میں جھینگا فارمنگ کے فروغ سے ساحلی پٹی کی مقامی آبادیوں کی خوشحالی اور ملکی معیشت کی بہتری میں مدد مل سکتی ہے۔
اس پراجیکٹ کے دائرہ کار پربات کرتے ہوئے مراتب علی کا کہنا تھا کہ پانچ سالہ پراجیکٹ میں 1570 کسانوں اور طلباء کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پنڈ دادن خان میں ایک ماڈل فارم اور بلوچستان میں جھینگا ہیچری بھی قائم کی جارہی ہے ۔ مظفرگڑھ میں سیلائن ایکواکلچر ریسرچ سنٹر بھی بنایا جا رہا ہے۔
پراجیکٹ کے مقاصد بیان کرتے ہوئے منیر حسین نے کہا کہ ہم ملک کے مختلف علاقوں میں جھینگا ایکواکلچر کے فروغ اور اس کے ذریعے ملکی برآمدات بڑھانے کےلیے کوشاں ہیں۔
ورکشاپ میں شمولیت اختیار کرنے والے طلباء میں کٹس بھی تقسیم کی گئیں۔ پروفیسر واجد نے طلباء کےلیےفیلڈ وزٹ کا بھی اعلان کیا۔