اوکاڑہ ( باغی ٹی وی، نامہ نگارملک ظفر) اوکاڑہ لاری اڈا روڈ پر واقع ٹیکسی سٹینڈ کے ڈرائیوروں نے ٹھیکیدار کی جانب سے وصول کی جانے والی من مانی اور اوور پارکنگ فیس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ ٹیکسی سٹینڈ کی آدھی جگہ ریلوے اور آدھی ضلعی انتظامیہ کی ملکیت ہے، لیکن ٹھیکیدار کے پاس صرف ریلوے کا ٹھیکہ ہونے کے باوجود وہ دونوں حصوں سے غیر قانونی طور پر فیس وصول کر رہا ہے۔
احتجاج کرنے والے ڈرائیوروں نے بتایا کہ ٹھیکیدار سرکاری شیڈول کے برعکس اپنی مرضی کی فیسیں وصول کر رہا ہے، جس کے تحت چھوٹی گاڑی سے 1700 روپے، بڑی گاڑی سے 2200 روپے، ہائی روف گاڑی سے 2500 روپے اور فورچونر گاڑی سے 2800 روپے ماہانہ فیس لی جا رہی ہے۔
ڈرائیوروں نے اپنی مشکلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کام بالکل ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے، سواریاں نہ ہونے کے برابر ہیں اور وہ صبح سے شام تک دھوپ میں گاڑیاں کھڑی کرنے کے بعد خالی ہاتھ گھروں کو لوٹتے ہیں۔ اوور چارجنگ پارکنگ فیس کی وجہ سے جو تھوڑی بہت آمدنی ہوتی بھی ہے، وہ ٹھیکیدار کو دے کر چلے جاتے ہیں جس کے باعث ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں اور وہ فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ٹیکسی سٹینڈ کے ڈرائیوروں نے مزید بتایا کہ انہوں نے متعدد بار ضلعی انتظامیہ اور ریلوے حکام کو اس صورتحال سے آگاہ کیا، لیکن کسی نے ان کی دادرسی نہیں کی۔ انہوں نے ٹیکسی سٹینڈ پر سہولیات کے فقدان کا بھی شکوہ کیا اور کہا کہ وہاں نہ بیٹھنے کی کوئی مناسب جگہ ہے، نہ گاڑیوں کو سائے میں لگانے کا انتظام ہے اور نہ ہی پینے کا صاف پانی اور واش روم کی سہولت موجود ہے۔
ٹیکسی سٹینڈ کے ڈرائیوروں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی، کمشنر ساہیوال اور ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ سے فوری نوٹس لینے اور من مانی فیس وصول کرنے والے ٹھیکیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔