انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی (آئی او سی) نے کھیلوں میں سیاسی مداخلت کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کھیلوں کو سیاست سے الگ رکھنے کے لیے ورکنگ گروپ بنانے کا اعلان کر دیا۔
آئی او سی ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کھیل قوموں کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور یہی اولمپک کا بنیادی اصول ہے۔ ملکوں کے درمیان کشیدگی مذاکرات سے حل ہونی چاہیے، کھیل دنیا کو امن اور اتحاد کے رشتے میں جوڑنے کی طاقت رکھتے ہیں، اس لیے انہیں سیاسی چپقلش کا شکار نہیں بنایا جانا چاہیے۔کمیٹی نے کہا کہ سیاسی وجوہات کی بنیاد پر ایونٹس کے بائیکاٹ، کھلاڑیوں کے سفر میں رکاوٹ اور مقابلوں کی منسوخی کھلاڑیوں کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے کے مترادف ہیں۔ نئے ورکنگ گروپ کا مقصد کھیلوں کی سیاسی غیر جانبداری کو یقینی بنانا ہوگا۔
آئی او سی کے مطابق کھلاڑی امن کے سفیر ہیں اور اولمپکس کا بنیادی اصول یہی ہے کہ کھیلوں کو سیاست سے الگ رکھا جائے۔یاد رہے کہ حالیہ برسوں میں بھارت کھیلوں میں بارہا سیاسی رویہ اختیار کر چکا ہے۔ کبھی پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزے دینے سے انکار، بلائنڈ کرکٹ، اسکریبل، اسنوکر اور اسکواش ٹیموں کو روکے رکھنا، تو کبھی کرکٹ اور فٹبال ٹیموں کو آخری لمحات تک انتظار کرانا، اس کی واضح مثالیں ہیں۔حالیہ دنوں میں بھارتی کرکٹرز نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملا کر کھیلوں کی روح کی بھی نفی کی، جس پر ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طرزِ عمل بھارت کی 2036ء اولمپکس کی میزبانی کی بڈ کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
عالمی سطح پر کھیلوں کو سیاست سے بچانے کی آوازیں تیز ہو رہی ہیں اور اب آئی او سی کا ورکنگ گروپ اس پیغام کو مزید مضبوط کرے گا۔ ماہرین کے مطابق بھارت کو کھیل اور سیاست کے بیچ فیصلہ کرنا ہوگا کیونکہ عالمی اسٹیج پر کھیلوں میں سیاست کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
بشریٰ بی بی کا جیل میں طبی معائنہ کرانے سے انکار
اسرائیل کی نئی ہولناک حکمتِ عملی، غزہ میں بارودی روبوٹس کا استعمال شروع کر دیا
پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش پھر بڑھا دی