نئی دہلی، پارلیمنٹ نے آن لائن گیمنگ کے فروغ اور ضابطہ بندی کا بل 2025 منظور کرلیا، یہ بل آن لائن منی گیمز کے خطرات سے شہریوں کو بچانے کے ساتھ ساتھ ای۔اسپورٹس اور تعلیمی و سماجی کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے ایک تاریخی قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
اس قانون کا مقصد ایسے پلیٹ فارمز پر روک لگانا ہے جو نوجوانوں اور متوسط طبقے کو آسان دولت کے جھانسے میں پھنسا کر نشہ، مالی تباہی اور سماجی مسائل پیدا کر رہے تھے حکومت نے کہا کہ یہ بل خاندانوں کی حفاظت اور ڈیجیٹل معیشت کو محفوظ و تعمیری سمت دینے کے لیے نہایت ضروری تھا۔
عالمی ادارۂ صحت (WHO) نے بھی گیمنگ ڈس آرڈر کو ایک بیماری قرار دیا ہے جس میں کھلاڑی کھیل پر قابو کھو دیتا ہے اور اس کے نقصان دہ اثرات کے باوجود مسلسل کھیلتا رہتا ہے۔ بھارت میں اس کے تباہ کن نتائج سامنے آئے ہیں، یہاں تک کہ کچھ افراد بھاری مالی نقصان کے بعد خودکشی تک کر بیٹھے۔
بل کی اہم خصوصیات
ای۔اسپورٹس کا فروغ: ای۔اسپورٹس کو باضابطہ کھیل کا درجہ دیا گیا ہے۔ نوجوانوں کو تربیت دینے کے لیے اکیڈمیاں، تحقیقاتی مراکز اور ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز قائم کیے جائیں گے،حکومت ایسے محفوظ اور عمر کے لحاظ سے موزوں کھیلوں کو رجسٹر اور فروغ دے گی جو تعلیم، مہارت اور ثقافتی اقدار کو مضبوط کریں، ہر قسم کے پیسے والے کھیل، چاہے وہ قسمت یا مہارت پر مبنی ہوں، مکمل طور پر ممنوع ہوں گے ان کے اشتہارات اور مالی لین دین بھی غیر قانونی قرار دیے گئے ہیں۔
آن لائن گیمنگ اتھارٹی: قومی سطح پر ایک ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی جو کھیلوں کی درجہ بندی، رجسٹریشن اور عوامی شکایات پر کارروائی کرے گی-منی گیمز چلانے یا فروغ دینے پر تین سال تک قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔ بار بار خلاف ورزی پر پانچ سال قید اور دو کروڑ روپے تک جرمانے کی سزا رکھی گئی ہے۔
الیکٹرانکس و آئی ٹی کے وزیر اشونی ویشنو نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ تقریباً 45 کروڑ افراد آن لائن منی گیمز سے متاثر ہوئے اور 20,000 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان برداشت کیا۔ کئی پلیٹ فارمز منی لانڈرنگ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔ یہاں تک کہ قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہونے کے شواہد بھی ملے۔
نوجوانوں کو محفوظ اور صحت مند ڈیجیٹل مشاغل ملیں گے،روزگار، اختراع اور عالمی سطح پر بھارت کی مسابقت میں اضافہ ہوگا،خاندان مالی تباہی اور دھوکے باز اشتہارات سے محفوظ رہیں گے،بھارت ذمہ دار ڈیجیٹل پالیسی میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرے گا۔
اس سے قبل حکومت نے آئی ٹی ایکٹ 2000، بھارتيہ نیاۓ سنہِتا 2023، جی ایس ٹی قوانین اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کے تحت بھی متعدد اقدامات کیے تھے۔ 2022 سے جون 2025 کے دوران 1,524 غیر قانونی بیٹنگ اور جوا کھیلنے والی ویب سائٹس اور ایپس بلاک کی جا چکی ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ بل بھارت کے ڈیجیٹل مستقبل کے لیے ایک سنگ میل ہے۔ یہ جہاں ایک طرف منی گیمز کی لعنت پر روک لگاتا ہے، وہیں نوجوانوں کے لیے ای۔اسپورٹس اور تعلیمی کھیلوں میں نئے مواقع پیدا کرتا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس قانون سے بھارت ایک محفوظ، صحت مند اور تخلیقی ڈیجیٹل معاشرہ تشکیل دے سکے گا-