جاپان کی وزیراعظم تاکائچی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ رات میں صرف دو سے چار گھنٹے سوتی ہیں۔ یہ بات اس وقت سامنے آئی جب انہوں نے صبح 3 بجے اپنے دفتر میں ہنگامی میٹنگ بلائی، جس پر عوامی اور میڈیا حلقوں میں حیرت ظاہر کی گئی۔

پارلیمانی کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے تاکائچی نے کہا کہ وہ اب تقریباً دو گھنٹے سوتی ہیں، زیادہ سے زیادہ چار گھنٹے، اور انہیں احساس ہے کہ یہ ان کی جلد کے لیے اچھا نہیں۔جاپان میں طویل کام کے اوقات اور ان کے منفی اثرات پر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کسی بھی اصلاح میں مزدوروں کی صحت کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔

تاکائچی نے کہا کہ اگر ایک ایسا نظام بنایا جا سکے جہاں لوگ اپنی مرضی سے بچوں کی پرورش، گھر کی دیکھ بھال اور ملازمت کے درمیان توازن قائم کر سکیں، تو یہ ایک مثالی صورتحال ہوگی

پاک افغان کشیدگی: ایرانی وزیرِ خارجہ کے روسی و قطری ہم منصبوں سے رابطے

پاک بحریہ کے سربراہ کا بنگلادیش کا سرکاری دورہ مکمل

Shares: