ضلع سانگھڑ ، ظلم و ستم کا شکار اونٹنی کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مصنوعی ٹانگ لگانے میں کامیابی حاصل ہوگئی ہے۔ یہ اونٹنی گزشتہ سال اپنے مالک کے مطابق ایک وڈیرے کی زمین پر چلی گئی تھی جہاں اس پر سخت تشدد کیا گیا اور تیز دھار آلے سے اس کی ٹانگ کاٹ دی گئی تھی۔

تقریباً ایک سال کی کوششوں اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے بعد، مقامی کمپنی سی ڈی آر ایس بینجی پراجیکٹ شیلٹر کے ماہرین نے اس اونٹنی کا معائنہ کیا اور پاکستان میں ہی اس کے لیے مصنوعی ٹانگ تیار کی گئی۔ مصنوعی ٹانگ کاربن فائبر، اسٹیل اور ایئرکرافٹ ایلومینیم سے بنی ہے، جو نہ صرف ہلکی بلکہ مضبوط بھی ہے۔ اس مصنوعی ٹانگ کے بعد، کمپنی بائیونکس کے ماہرین نے نہ صرف اونٹنی کو مصنوعی ٹانگ لگا کر ایک تاریخی سنگ میل عبور کیا بلکہ اسے دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں بھی کامیاب ہوئے۔ اس کامیابی نے نہ صرف حیوانات کی دیکھ بھال میں ایک نیا باب کھولا ہے بلکہ پاکستان میں مصنوعی اعضا کی تیاری اور انسٹالیشن کے شعبے میں بھی نمایاں پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے۔

اونٹنی کے مالک سومربھَن نے اس تجربے کو جانوروں کے حقوق اور ہمدردی کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس بات کے لیے شکرگزار ہیں کہ ان کی اونٹنی دوبارہ چل پھر سکتی ہے۔یہ کامیابی نہ صرف ضلع سانگھڑ بلکہ پورے پاکستان میں حیوانات کے لیے طبی سہولیات اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں ایک اہم سنگ میل ہے، جو کہ انسانیت اور جانوروں کے ساتھ ہمدردی کی بہترین مثال پیش کرتی ہے۔

ڈائریکٹر سی ڈی آر ایس بینجی پروجیکٹ سارہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد اونٹنی جب آئی تو وہ خوفزدہ اور شدید تکلیف میں تھی ، اونٹنی کیلئے خاص طور پر تیار کردہ مصنوعی ٹانگ بیرون ملک سے منگوائی گئی تھی۔

پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ عطا مری نے بھی اونٹنی کی نئی تصاویر جاری کردی ہیں، واضح رہے کہ اونٹنی کی ٹانگ کاٹنے کا واقعہ گزشتہ سال جون میں پیش آیا تھا جس میں سانگھڑ کے ایک زمیندار نے کھیتوں میں داخل ہونے پر طیش میں آکر تیز دھار آلے کی مدد سے اونٹنی کی ٹانگ کاٹ دی تھی جس کے بعد اونٹنی کو علاج کی غرض سے کراچی منتقل کیا گیا تھا جبکہ پولیس نے واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا تھا۔

Shares: