بھارتی نیوز ویب سائٹ دی وائر نے اپنی تازہ ترین تحقیقاتی رپورٹ میں ہلگام حملے سمیت "آپریشن سندور” کو فالس فلیگ قرار دیتے ہوئے کئی سنگین سوالات اٹھا دیئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پہلگام حملے سے قبل مودی سرکار نے وہاں کی سیکیورٹی ہٹا دی تھی، جس کے نتیجے میں 26 افراد کی جانیں ضائع ہوئیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر سیکیورٹی بروقت فراہم کی جاتی تو کیا یہ جانیں بچائی جا سکتی تھیں؟-
دی وائر نے الزام عائد کیا ہے کہ مودی حکومت نے حملے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے "آپریشن سندور” کے نام پر پاکستان کے خلاف محاذ کھولا، جبکہ اصل دہشت گرد تاحال آزاد گھوم رہے ہیں نہ صرف پہلگام بلکہ پلوامہ حملے کے بھی آج تک اصل مجرم سامنے نہیں لائے جا سکے۔
گودی میڈیا کی خونی اور جھوٹی صحافت، عالمی میڈیا نے پرخچے اُڑا دیئے!
مودی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے جنگ بندی کی بھیک مانگی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ سیز فائر کا اعلان امریکی صدر کی ثالثی سے واشنگٹن سےہوا یہ مودی سرکار کی سفارتی ناکامی کا کھلا ثبوت ہے بھارتی فضائیہ کو "آپریشن سندور” کے دوران نقصان پہنچا ، لیکن حکومت نے اس حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کی، رافیل طیاروں کے ممکنہ نقصان یا گمشدگی پر بھی کوئی سرکاری مؤقف سا منے نہیں آیا۔
دی وائر نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اگر وی آئی پیز کے لیے سیکیورٹی موجود تھی تو عام شہریوں کو کیوں لاوارث چھوڑا گیا؟ زندہ بچ جانے والوں کے مطابق، حملے کے بعد ڈیڑھ گھنٹے تک کوئی مدد نہیں پہنچی۔
سوات اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے
دفاعی ماہرین اور سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت اصل دہشت گردوں کو پکڑنے کے بجائے صرف پاکستان مخالف بیانیہ بنانے میں مصروف ہے یہ روش نہ صرف بھارتی عوام کے ساتھ ناانصافی ہے بلکہ خطے میں امن کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔