اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور لائن آف کنٹرل پر بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی ،اے پی سی میں تجویز دی گئی کہ حکومت پاکستان کشمیریوں کی عالمی سطح پر بھرپور وکالت کرے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی ہوئی جس میں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی کے وفد اور جے یو آئی کے عبدالغفورحیدری، اکرم درانی اورطلحہٰ محمود شریک ہیں۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے خواجہ آصف، احسن اقبال اور ایاز صادق موجود جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے نیر بخاری، شیری رحمان اور فرحت اللہ بابر نے اے پی سی میں شرکت کی، آفتاب شیر پاؤ،محمود اچکزئی، میاں افتخارحسین، طاہر بزنجو اور دیگرنے بھی اے پی سی میں شرکت کی
اے پی سی میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہیں،اقوام متحدہ عالمی برادری مقبوضہ وادی سے کرفیو ختم کرائے۔ حکومت نے کشمیر پرمشترکہ اجلاس میں غیر سنجیدگی دکھائی، مسئلہ کشمیر پر پاکستان ،بھارت اور کشمیری فریق ہیں، اپوزیشن جماعتیں اورعوام کشمیر پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں ، پاک فوج بھارت کسی بھی مہم جوئی کا جواب دینےکی صلاحیت رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں بلاول زرداری اور شہباز شریف شریک نہیں ہوئے. رات گئے مولانا فضل الرحمان نے بلاول زرداری سے بلاول ہاؤس میں ملاقات کی تھی.
اس سے قبل بھی اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی ہوئی تھی جس میں چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس میں اپوزیشن جماعتوں کو ناکامی ہوئی تھی، وہ چیئرمین سینیٹ کو نہیں ہٹا سکے