بلوچستان ہائیکورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیے گئے ماہ رنگ بلوچ سمیت 92 سے زائد بلوچ کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے-
چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس اعجاز سواتی اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی عدالت نے حکومت بلو چستا ن کو ہدایت دی کہ ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالتی فیصلے پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔
سماعت کے موقع پر وائس چیئرمین بار کونسل راہب بلیدی ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ ایڈووکیٹ، چنگیز بلوچ ایڈووکیٹ، نادیہ بلوچ ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء بھی عدالت میں موجود تھے۔
پاریش راول کا علاج کیلئے 15 دن تک اپنا پیشاب پینے کا انکشاف
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں اور سینکڑوں سیاسی کارکنوں کو غیر قانونی طور پر جیلوں میں قید رکھا گیا، مگر ہم انہیں اس مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے عدالت کے فیصلے سے ثابت ہو گیا ہے کہ قانو ن کی حکمرانی ہی سب سے بڑی طاقت ہے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی ہے، جب کہ تمام رہا ہونے والے افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا تاکہ ان کی رہائی کو قانونی طور پر مکمل کر کے مزید احکامات جاری کیے جا سکیں۔
جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں دھماکہ، کم از کم 7 افراد زخمی
واضح رہے کہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ کی جانب سے ان سیاسی کارکنوں کی رہائی کے لیے پٹیشن دائر کی گئی تھی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ماہ رنگ بلوچ، بیبو بلوچ، ماما غفار اور دیگر کارکنوں کو تھری ایم پی او کے تحت غیر قانونی طور پر گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔