عام ماؤتھ واش ’30 سیکنڈ’ میں کورونا وائرس کو ختم کرسکتے ہیں، تازہ تحقیق زبردست علاج

0
32

لندن :عام ماؤتھ واش ’30 سیکنڈ’ میں کورونا وائرس کو ختم کرسکتے ہیں، تازہ تحقیق زبردست علاج،اطلاعات کے مطابق برطانوی ماہرین طب نے دعویٰ کیا ہے کہ اگرعام ماؤتھ واش ’30 سیکنڈ’ میں کورونا وائرس کو ختم کرسکتے ہیں، یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والا ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کارڈف یونیورسٹی کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کم از کم 0.07 فیصد سیٹلک فیرڈینیم کلورائیڈ (سی پی سی) والے ماؤتھ واش وائرس کی منتقلی کی شرح میں روک تھام کے حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے اور اس سے رواں ماہ سامنے آنے والی ایک تحقیق کے نتائج کو تقویت ملتی ہے، جس میں دریافت کیا گیا تھا کہ سی پی سی والے ماؤتھ واش سے کورونا وائرس سے متاثر افراد میں وائرل لوڈ کم کیا جاسکتا ہے۔

اس تحقیق میں شامل ڈاکٹر رچرڈ اسٹینٹن کا کہنا تھا کہ نئی تحقیق سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے کہ عام دستیاب ماؤتھ واشز نئے کورونا وائرس کو بھی ناکارہ بناسکتے ہیں، کم از کم لیبارٹری کے اندر ٹیسٹوں میں تو یہی معلوم ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا یہ تحقیق ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئی اور اس کے نتائج کی جانچ پڑتال دیگر سائنسدانوں نے نہیں کی، جس کو اب اشاعت کے لیے ایک طبی جریدے کو جمع کرایا جائے گا۔

اس حوالے سے ویلز یونیورسٹی ہاسپٹل میں مریضوں پر ایک ٹرائل کیا جارہا ہے جس میں دیکھا جائے گا کہ ماؤتھ واش سے مریض کے لعاب دہن میں کورونا وائرس کی تعداد کو کم کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔تحقیق کے مکمل نتائج 2021 کے شروع میں شائع کیے جانے کا امکان ہے۔محققین نے بتایا کہ اگرچہ لیبارٹری تحقیق بہت حوصلہ افزا رہی اور ایک مثبت قدم ہے مگر اس حوالے سے مزید کلینیکل تحقیق کی واضح ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا ‘ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ عام ماؤتھ واش لیبارٹری میں کووڈ 19 پر مرتب مثبت اثرات مریضوں میں کس حد تک نظر آتے ہیں اور اس حوالے سے ہم اپنے کلینیکل ٹرائل کو 2021 کے شروع تک ختم کرنا چاہتے ہیں’۔انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹرائل سے ہمیں یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ کتنے وقت تک ایک بار استعمال کرنے پر ماؤتھ واش کا اثر برقرار رہتا ہے۔

ڈاکٹر رچرڈ اسٹینٹن کا کہنا تھا کہ دانتوں کے امراض کے ماہر اور تحقیقی ٹیم کے قائد ڈاکٹر نک کلیڈون کا کہنا تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ ماؤتھ واش کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہاتھ دھونے، جسمانی دوری اور فیس ماسک کے ساتھ اہم اضافہ ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر رچرڈ اسٹینٹن کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اب تک ساڑھے 5 کروڑ کے قریب افراد میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ دوسری لہر کی شدت میں ہر روز اضافہ ہورہا ہے۔

رواں ماہ کے دوران کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کے حوالے سے متعدد اچھی خبریں سامنے آئی ہیں۔1 نومبر کو امریکی کمپنی موڈرینا نے اعلان کیا تھا کہ اس کی ویکسین کے ٹرائل کے تیسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج میں وہ 94.5 فیصد موثر ثابت ہوئی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 9 نومبر کو امریکا کی کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک نے اپنی ویکسین کے ابتدائی نتائج میں اسے 90 فیصد سے زیادہ موثر قرار دیا گیا۔

Leave a reply