اوچ شریف باغی ٹی وی ( نامہ نگار حبیب خان) اولیاء کرام کی سرزمین کچرا کنڈی اور گٹروں کے تعفن زدہ ٹھاٹھیں مارتے دریا میں تبدیل، نہر کنارے پڑے گندگی کے انبار اور مبینہ بھتہ مافیا کی قائم شدہ غیر قانونی تجاوزات نے شہر کے حسن کو بھی گہنا دیا، ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ اور سرکاری خزانے میں ریونیو کی مد میں بھتہ خوروں کی جیب میں جانے والے ماہانہ کروڑوں روپے کی بندربانٹ مقامی و تحصیل اور ضلعی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کی زندہ مثال ثابت، کمشنر بہاولپور خصوصی توجہ فرمائیں ، شہری
پنجاب کے متعدد مختلف شہروں میں شہر کے داخلی و خارجی راستوں میں خیر مقدمی بورڈز، تعارفی تختیاں اور خوبصورت پھولدار پودے یا درخت لگا کر علاقے اور مکینوں کے ذوق کی عکاسی کرتا ہوتا ہے، جبکہ اس کے برعکس ہمارے قدیم ترین مقدس ترین مدینتہ الاولیاء کے نام سے مشہور اوچشریف شہر کا تعارف نہر کیساتھ پڑے گندگی کے انبار، تجاوزات سے اٹی سڑکوں، ابلتے گٹروں اور گردآلود گلیوں سےہوتا ہے۔
ابوظہبی نہر کےکنارے بنی مبینہ غیر قانونی دکانوں، تھڑوں اور ہوٹلز وغیرہ کی قائم تجاوزات نے مکینوں کا گزرنا مشکل اور قومی شاہراہ کی بھاری ٹریفک کے لیے شدید مشکلات پیدا کررکھی ہیں، غیر قانونی قابضین اور بھتہ مافیا کی آئے روز نت نئی کھدائیوں کے باعث نہر کے پشتے کمزور پڑ رہے ہیں، جوکسی وقت بھی قدیمی شہر کے لئے بڑے حادثہ کا سبب بن سکتے ہیں،
باوثوق ذرائع کے مطابق مبینہ غیر قانونی تجاوزات ، تھڑوں، سرکاری زمین پر قائم ہوٹلز کا کرایہ ہزاروں روپے ماہانہ بھتہ کی صورت میں وصول کرلیا جاتا ہے، جسکی مبینہ طور پر کوئی سرکاری رسید وغیرہ تاحال منظر عام پر نہیں آسکی ہے، اور مذکورہ وصولی بجاۓ سرکاری خزانے میں جمع ہونے کے مافیا کی جیبوں میں چلی جاتی ہے، جبکہ اکثریت عارضی دکانیں، تھڑے وغیرہ مبینہ بااثر افراد کی پشت پناہی اور آشیرباد حاصل کرنے کے لیے قبضہ مافیا کو بھتہ دیکر مفت بھی حاصل کرلی جاتی ہیں، جو کہ مختلف ذاتی نوعیت کے مفادات کے تحفظ کے لئے استعمال ہورہی ہیں، اس آف دی ریکارڈ ریونیو وصولی میں سرکاری ملازمین کے ملوث ہونے بارے بھی اطلاعات ہیں،
کمشنر، ڈپٹی کمشنر بہاولپور اور اسسٹنٹ کمشنر احمد پور شرقیہ سمیت دیگر متعلقہ محکموں سے شہریوں نے اپیل کی ہے کہ نہر کنارے قائم ان تجاوزات کو فی الفور ختم کیا جائے یا پھر مبینہ بااثر قبضہ مافیا سے ناجائز تجاوزات کا گورنمنٹ کا کرایہ نامہ بنوا کر ان سے باقاعدہ وصولیوں کو یقینی بنایا جائے اور سرکاری خزانے میں جمع کروائیں تاکہ ریونیو کی اہداف کی تکمیل کے ساتھ ساتھ میونسپل کمیٹی کی سرکاری آمدن میں اضافہ ہو ، اور فنڈز کی مبینہ قلت کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں کو شہر کے گٹروں کی حالت زار درست کروانے کا موقع مل سکے، اور نئے عملہ کی کمی کا رونا روتی میونسپل کمیٹی مزید نیا سٹاف بھی بھرتی کرے جس سے شہر کی تباہ شدہ حالت کے سدھار میں عملی طور پر کچھ بہتری دیکھنے میں آسکے اور شہریوں کی زندگیوں میں آسانیاں ممکن ہوں-