اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کے لیے بولی دینے والے کنسورشیم کی پیشکش کو بنیادی طور پر اس وجہ سے مسترد کر دیا ہے کہ کنسورشیم ریزرو قیمت کی تعمیل نہیں کر سکا۔
مذکورہ کنسورشیم میں ٹرمنل یاپی وی ٹکٹریٹ انونیم سرکیتی، ایرگ انصاعت ٹکٹریٹ سنائے انونیم سرکیتی اور ایرگ انٹرنیشنل یو کے لمیٹڈ شامل تھے، جنہوں نے ایئرپورٹ اتھارٹی کے لیے مجموعی آمدنی میں 46 فیصد شیئرز کی پیشکش کی تھی۔پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے اس آؤٹ سورسنگ پروجیکٹ کے لیے 56 فیصد کی ریزرو قیمت مقرر کی تھی، تاہم بولی دینے والے کنسورشیم نے اپنی پیشکش کو اس ریزرو قیمت سے ہم آہنگ نہیں کیا، جس کی وجہ سے کابینہ نے ان کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔
یہ فیصلہ ایئرپورٹ کے انتظامات کی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات کا حصہ ہے، اور آئندہ کی بولیوں میں ممکنہ طور پر شرائط سخت کی جا سکتی ہیں تاکہ ایئرپورٹ اتھارٹی کو زیادہ آمدنی حاصل ہو سکے۔کابینہ کے فیصلے کے بعد پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی مزید مذاکرات اور نئے معاہدوں پر غور کرے گی، تاکہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی بہتر آؤٹ سورسنگ اور انتظامیہ کے لیے کوئی نیا اور بہتر حل نکالا جا سکے۔
نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں کشمیر پر خصوصی پالیسی دستاویز جاری
کراچی،شادی کیلئے آئی امریکی خاتون کی قانونی مشکلات میں اضافہ