قومی احتساب بیورو (نیب) نے اوور بلنگ اور پھریونٹس نکالنے کے معاملے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔

نیب کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں لیسکو کے 20 ایس ڈی اوز کو طلب کیا گیا ہے، جنہیں ادارے کے ریکارڈ کے ساتھ 4 فروری کو نیب کے دفتر پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔نیب نے جن افسران کو طلب کیا ہے، ان میں سرکل ون، سرکل ٹو اور سرکل تھری کے افسران شامل ہیں، جن کے بارے میں شکایتیں سامنے آئی ہیں کہ انہوں نے اوور بلنگ کی اور صارفین کے بل سے یونٹس نکالے۔ نیب نے اس بات کی تحقیق کرنے کی کوشش کی ہے کہ 2020 سے 2024 کے دوران کس افسر نے صارفین کے بل میں سے یونٹس نکالنے کی ہدایت دی تھی۔

اس کے علاوہ، نیب نے لیسکو کے دیگر افسران کو بھی نوٹسز جاری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایکسیئنز، ایس ایز اور چیف انجینئرز سمیت دیگر اعلیٰ افسران کو بھی بلایا جا سکتا ہے۔ ان تحقیقات میں بجلی چوری اور وصولی کے معاملات کو بھی شامل کیا جائے گا۔

تحقیقات کے دوران ان کے افسران کے بیانات کی روشنی میں مزید افسران کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کی تحقیقات کا مقصد اوور بلنگ کرنے اور یونٹس نکالنے کے حوالے سے مکمل شواہد اکٹھا کرنا ہے اور یہ انکوائری فروری 2025 تک مکمل کر لی جائے گی۔

یاد رہے کہ نیب نے لیسکو میں بجلی چوری اور اوور بلنگ کی روک تھام کے لئے آئی ایس آئی، ایم آئی اور رینجرز پر مشتمل خصوصی یونٹ بھی قائم کر رکھا ہے، جس کا مقصد ان معاملات کی موثر تحقیقات کرنا اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہے۔

جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم،ایف آئی اے کو کاروائی روکنے کا حکم

نامناسب ویڈیو،چاہت فتح علی خان کا متھیرا کیخلاف قانونی کاروائی کا عندیہ

Shares: