پاک فضائیہ نےسخت حالات کے دوران گلگت بلتستان میں ریسکیو مشن کامیابی سے مکمل کر لیا۔
پاک فضائیہ کے C-130 طیارے نے 25 جولائی کو گلگت بلتستان میں پھنسے سیاحوں اور مقامی افراد کو خصوصی پرواز سے ریسکیو کیا طیارہ صبح 7 بج کر 55 منٹ پر نور خان ایئر بیس سے قادری پہنچا اور 125 مسافروں کو منتقل کیا گیاریسکیو کیے گئے افراد میں 82 شہری، 25 پاک فوج کے اہلکار اور 18 پاک فضائیہ کے اہلکار شامل ہیں۔
پاک فضائیہ کا طیارہ قادری بیس سے صبح 8 بج کر 52 منٹ پر روانہ ہوا اور کامیاب آپریشن کے بعد نور خان بیس پہنچا ریسکیو آپریشن کے دوران 125 افراد کو قادری سے نور خان بیس بحفاظت منتقل کیا گیاافواج پاکستان اور مقامی انتظامیہ ہر مشکل گھڑی میں عوام کی خدمت اور فلاح کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
سیاح موسم بہتر ہونےتک سیلاب متاثرہ علاقوں کاسفر نہ کریں،چیف سیکرٹری گلگت
دوسری جانب گلگت بلتستان حکومت نے سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی تفصیلات جاری کر دیں ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے کہا ہے کہ سیلاب کے باعث 9 افراد جاں بحق ہوئے ہیں،دس سے بارہ افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
سیلاب کی وجہ سے 200 سے زائد گھر مکمل تباہ ہوئے جبکہ سیلابی ریلے سے 500 سے زائد گھر جزوی متاثر ہوئے ہیں، سیلاب کی وجہ سے متعدد سڑکیں تباہ ہوئیں،گلگت بلتستا ن میں سیلاب کی وجہ سے 27 پل اور 22 گاڑیاں تباہ ہوئیں، انہوں نے کہا کہ ضلع دیامر کے علاقے شاہراہ بابو سر میں سیلاب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے شراٹ ویلی سیلاب سے مکمل طور پر تباہ ہوئی ہے، شراٹ ویلی میں 2 مساجد اور 150 سے زائد گھر متاثر ہوئے،ترجمان نے کہا کہ اسکاؤٹس گلگت بلتستا ن اور افواج پاکستان امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
ترجمان گلگت بلتستا ن فیض اللہ فراق نے کہا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہو چکا ہے،مقامی سڑکوں کی بحالی وتعمیر کا کام جاری ہے، انہوں نے کہا کہ شاہراہ بابو سر کے 3 سے 4 مقامات سے رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں، بابوسر کے علاقے میں مواصلاتی نظام بھی بحال کر دیا گیا ہے۔
غزہ کیلئے امداد لیجانے والے بحری جہاز کا رابطہ منقطع