بھارتی خفیہ ایجنسی را کی 9 خفیہ کلاسیفائڈدستاویزات مبینہ طور پر عسکریت پسند گروہ ٹی آر ایف نے لیک کر دی ہیں۔ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے دستاویزی ثبوت لیک ہوگئے،پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کیلئے راء نے دہشت گرد حملہ پلانٹ کیا
انکشافات کے مطابق، پہلگام حملہ ایک فالس فلیگ آپریشن تھا اور بھارت پاکستان کے خلاف بڑے فوجی اقدامات کی تیاری کر رہا ہے، جس میں بلوچ شدت پسند گروہوں کو استعمال کر کے اندرونی تخریب کاری شامل ہے۔منظر عام پر آنے والے دستاویزات کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے شہریوںکے ساتھ خون کی ہولی کھیلنی تھی، اس کا مقصد عالمی طاقتوں کو پاکستان کے خلاف متنفر کرنا تھا، فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی فوج کو ایک اعشاریہ دو کلومیٹر پاکستان کے اندر کاروائیوں کا ہدف دیا گیا تھا
پہلگام حملہ ایک عسکریت پسندانہ کارروائی نہیں تھی۔ یہ ایک بہت ہی منصوبہ بندی شدہ جعلی کارروائی تھی جسے بھارت کی خفیہ ایجنسی،را نے تیار اور عملی طور پر انجام دیا۔لیک ہونے والی دستاویزات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ حملہ ایک اعلیٰ تعداد میں جانی نقصان اور بڑا پروفائل حملہ دکھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، جو ایک کشمیری عسکریت پسند گروہ کے حملے کے طور پر پیش کیا جائے۔ لیکن اس حملے کے ہر پہلو کو چالاکی سے بدلا گیا تھا کال لاگ، اسلحہ کے نشانات، زبانیں ،
آپریشن کا اصلی مقصد کیا تھا؟
بین الاقوامی رائے کو متاثر کرنا، خاص طور پر امریکی محکمہ خارجہ، ایف وی وائی ہائبرڈ وارفیئر یونٹس، اور یورپی یونین کی ایکسٹرنل ایکشن سروس کو یہ یقین دلانا کہ پاکستان پھر سے دہشت گردی کی حمایت کر رہا ہے۔اس آپریشن کا دوہرا مقصد تھا،پاکستان کے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف بیانیہ کو بدنام کرنا۔بھارت کی داخلی کریک ڈاؤن اور فوجی اقدامات کو عالمی سطح پر تسلیم کرانے کے لیے گلوبل کاؤنٹر ٹیررزم کمپیکٹ کے تحت جواز فراہم کرنا۔
راکا منصوبہ یہ تھا کہ پاکستان کی فوجی ردعمل کی پیش گوئی کی جائے۔ بارہویں کور کو مشرقی محاذ کی طرف حرکت کرنے پر مجبور کیا جائے گا، جس سے بلوچستان غیر محفوظ ہو جائے گا اور بلوچ علیحدگی پسند تنظیمیں جیسے بی ایل اے اور بی این اے کو ایک شاندار موقع مل جائے گا۔حتیٰ کہ سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ بھی اس سلسلے میں شامل تھا۔ایک اور مقصد یہ تھا کہ ایک محدود بھارتی دراندازی پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کی جائے، جس میں ایک بفر زون کو حملے کی صورت میں قبضہ کیا جائے، تاکہ پاکستان کے ردعمل کو اشتعال دلایا جا سکے۔ اس حملے کو "عارضی” اور "دفاعی” کے طور پر پیش کیا جانا تھا۔
اس منصوبے کا اہم پہلو وقت تھا۔ مثالی وقت کا انتخاب امریکی نائب صدر جے ڈی ونس کی بھارت کے دورے کے دوران کیا گیا تھا، تاکہ مغربی دنیا سے زیادہ سے زیادہ ہمدردی اور سیاسی فائدہ حاصل کیا جا سکے۔
پہلگام کیوں؟
پہلگام کو ایک آسان ہدف کے طور پر منتخب کیا گیا کیونکہ وہاں ہندو سیاحوں کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے اور یہ ایک اہم فوجی رسد کا مقام بھی ہے۔ اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ نظر آنا اور زیادہ سے زیادہ غصہ پیدا کرنا تھا۔دستاویزات یہ بھی ظاہر کرتی ہیں کہ بھارتی میڈیا اور حکومتی اہلکاروں کو اس حملے کے فوراً بعد پاکستان پر الزام لگانے کی تیاری کرائی گئی تھی تاکہ ملکی اور عالمی سطح پر رائے کو اس کے حق میں موڑا جا سکے۔
جو کچھ اس لیک سے سامنے آیا ہے وہ نہ صرف چونکا دینے والا ہے بلکہ خطرناک بھی ہے۔ ایک ایسی حکومت جو خونریزی کو منصوبہ بندی کرے، بیانیہ کو بدلنے کی کوشش کرے، اور محض اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے جنگ کو خطرے میں ڈالے۔بھارتی حکومت اور”را”نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ اور اب، دنیا اسے دیکھ رہی ہے۔
بھارتی خفیہ ایجنسی را کی لیک دستاویز کے مطابق، رانے مقبوضہ کشمیر میں ایک خطرناک حملے کی منصوبہ بندی کی ہے، جس کا مقصد پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں محدود مداخلت اور پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ اس آپریشن کو ایک "ڈوئل ایکسس اسٹریٹیجک ماڈل” کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں مقبوضہ کشمیر کے اندر عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر بھارت کی سلامتی کی تشہیر کو بھی مضبوط کرنے کی کوشش کی جائے گی۔دستاویزات کے مطابق اس آپریشن کا مقصد کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ذریعے ایک ایسا حملہ کرانا ہے جو بڑی تعداد میں جانی نقصان اور عالمی سطح پر توجہ کا باعث بنے۔ اس حملے کو کشمیر کے مقامی گروپوں، جیسے "دی ریزسٹنس فرنٹ” اور "پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ” کے ذریعے انجام دیا جائے گا، جو آپریشن کی سرپرستی کریں گے۔آپریشن کا عمومی مقصد پاکستان کے خلاف ایک بیرونی جنگی فریم ورک تیار کرنا ہے جس سے بھارت کی داخلی سلامتی کو بھی مضبوطی ملے گی اور عالمی سطح پر پاکستان کے روایتی بیانیہ کو خراب کیا جائے گا۔
را کی لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق یہ آپریشن نہ صرف بھارت کی داخلی سلامتی کو تقویت دینے کے لیے ہے، بلکہ اس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف ایک مضبوط بیانیہ قائم کرنا بھی ہے، جس سے بھارت کے لیے عالمی دہشت گردی کی روک تھام کے اقدامات میں حمایت حاصل ہو سکے۔ بین الاقوامی سطح پر اس آپریشن کے ذریعے بھارت کو اپنے قومی مفادات کے دفاع میں مزید کامیاب بنانے کی کوشش کی جائے گی، خصوصاً امریکہ، برطانیہ، نیوزی لینڈ اور کینیڈا جیسے ممالک کے ساتھ مل کر۔اس منصوبے کی تشہیر کے لیے ایک مربوط میڈیا منصوبہ بھی تیار کیا گیا ہے، جس کے ذریعے اس کی کامیاب تشہیر کو نیشنل اور بین الاقوامی میڈیا میں فروغ دیا جائے گا۔ اس میں بھارت کے اہم میڈیا ادارے جیسے این ڈی ٹی وی گروپ، انڈین ایکسپریس، اور غیر متنازعہ میڈیا چینلز جیسے ڈوئچے ویلے جنوبی ایشیا کو شامل کیا جائے گا تاکہ عالمی سطح پر اس کی جھلک دکھائی جا سکے۔